نئیدہلی،27/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ راجدھانی کے لوگ تشدد نہیں چاہتے ہیں اور جو فساد ہوا ہے وہ ’عام آدمی‘ نے نہیں کیا ہے اور حالات کو قابو میں کرنے کے لئے فوج کو بلایا جانا چاہئے۔
ساتویں دہلی اسمبلی کے پہلے سیشن میں لیفنٹنٹ گورنر کی تقریر پر ہوئے بحث کا جواب دیتےہوئے کیجریوال نے بدھ کو کہا ہے کہ دہلی میں تشدد ہوا ہے اس کے پیچھے کچھ غیر سماجی عناصر، کچھ سیاستداں اور باہری لوگوں کا ہاتھ ہے۔ دہلی کے ہندو ہو یا مسلم وہ کبھی بھی تصادم نہیں چاہتے ہیں۔
وزیراعلی نے تشدد پر پوری طرح سے قابو پانے کےلئے کہا ہے کہ ’’میں پھر سے وزیر داخلہ سے اپیل کرتا ہوں کہ دہلی میں حالات کو قابو میں کرنے کے لئے فوج کو بلایا جائے۔‘‘
دہلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے سلسلے میں شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوئے اور اس میں 20 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ مرنے والوں میں دہلی پولس ہیڈکانسٹبل رتن لال اورانٹلی جنس بیورو کا ملازم امیت شرما بھی شامل ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ تشدد میں مارے گئے دہلی پولس کے ہیڈکانسٹبل کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے اور ان کے اہل خانہ کے ایک فرد کو نوکردی دی جائے گی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا ہےکہ ’’میں دہلی پولس کے ہیڈکانسٹبل رتن لال جی کے اہل خانہ کو یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ حکومت ان کا پورا خیال رکھے گی۔ حکومت ان کی فیملی کو ایک کروڑ روپے کی اعزازی رقم اور اہل خانہ کے ایک فرد کو نوکری دے گی۔‘‘
وزیراعلی نے کہا کہ تشدد میں شہید ہونے والے دہلی پولس کے ہیڈ کانسٹبل رتن لال انسانیت کے لئے شہید ہوئے، اس ملک کے لئے شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں امن قائم رکھنے کے لئے ہیڈکانسٹبل رتن لال کی موت کو ہم بیکارے نہیں جانے دیں گے۔