دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام کے خلاف ’ملک سے غداری‘ کا مقدمہ درج

Source: S.O. News Service | Published on 2nd May 2020, 10:03 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،2؍مئی(ایس او نیوز؍یو این آئی)اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام خان کے سوشل میڈیا پر مبینہ اشتعال انگیز بیان کے سلسلے میں دہلی پولس نے ان کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ظفر الاسلام خان نے یو این آئی سے سنیچر کو بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولس کی طرف سے ان کے پاس کسی طرح کی کوئی جانکاری نہیں اس لئے فی الحال اس پر رائے زنی کرنا مناسب نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : چنئی: مسلم خاتون کورونا سے صحتیاب، مگر فرقہ وارانہ بدسلوکی کی شکار

انہوں نے سوشل میڈیا میں پوسٹ کی گئی اپنی ایک متنازع رائے زنی پر جمعہ کو معافی مانگ لی تھی۔ ظفر الاسلام خان نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک جب ایک ایمرجنسی کا سامنا کر رہا ہے تو اس وقت ان کی جانب سے کیا گیا ایک ٹوئٹ ’غلط وقت پر‘ تھا اور ’غیرحساس‘ تھا۔ میں سبھی لوگوں سے معافی طلب کرتا ہوں جن کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

ظفرالاسلام خان کے معاملے میں دہلی پولس کی سائبر سیل جانچ کر رہی ہے۔ ان کے خلاف جنوبی دہلی کے ایک شخص نے شکایت درج کروائی تھی۔ شکایت میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اشتعال انگیز پوسٹ لکھی ہے جس سے سماج میں دراڑ پیدا ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں : دہلی: ایک ہی عمارت میں 41 افراد کورونا پازیٹو، محکمہ صحت کے اڑے ہوش

واضح رہے کہ ظفرالاسلام نے 28 اپریل کے اپنے ٹوئٹ میں کویت کو ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ کھڑا رہنے کے سلسلے میں شکریہ ادا کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ میڈیا کے ایک گروپ نے ان کے ٹوئٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ انہوں نے اس معاملے میں ایک چینل کو قانونی نوٹس بھی بھیجا ہے۔

اس سے پہلے دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رام ویر سنگھ بڈھوری نے وزیراعلی اروند کیجریوال سے ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفرالاسلام کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ بڈھوری نے کہا تھا کہ آئینی عہدہ پر رہ کر ملک کے خلاف بولنے والے کو ایک لمحہ بھی اپنے عہدے پر قائم رہنے کا حق نہیں اور انہیں فوری طور سے عہدہ سے ہٹا دینا چاہیے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔