ہائی کورٹ نے بدعنوانی معاملے میں سی بی آئی افسر اور وکیل کی ضمانت کی درخواست خارج کی
نئی دہلی، 24/ اکتوبر (آئی این ایس انڈیا)دہلی ہائی کورٹ نے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے افسر ابھیشیک تیواری اور ایک وکیل کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی ہیں۔ ان لوگوں کو مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے ایک کیس میں تحقیقاتی ایجنسی کی ابتدائی انکوائری رپورٹ کے مبینہ لیک ہونے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ہائی کورٹ نے کہا کہ وہ راحت دینے کوتیار نہیں ہیں کیونکہ تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ قانون ہے کہ عدالت کو نہ صرف الزامات کی نوعیت کو مدنظر رکھنا پڑتا ہے بلکہ اگر ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا خدشہ ہو تو ضمانت مسترد کی جا سکتی ہے۔جسٹس یوگیش کھنہ نے کہاکہ موجودہ ایف آئی آر میں الزامات ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ پر مبنی ہے، اس طرح تحقیقات کے ابتدائی مرحلے پر غور کرتے ہوئے میں اس مرحلے پر درخواست گزاروں کو ضمانت دینے کیلئے تیار نہیں ہوں۔درخواستیں خارج کی جاتی ہیں۔عدالت نے تیواری اور ناگپور سے تعلق رکھنے والے وکیل آنند دلیپ دگا کی ضمانت کی درخواستوں پر مشترکہ حکم جاری کیا۔سی بی آئی نے دیشمکھ کے وکیل کے طور پر کام کر رہے اپنے سب انسپکٹر تیواری، وکیل دگا اور دیگر کے خلاف رشوت سمیت مختلف الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔سی بی آئی نے کہا کہ الزامات سنگین ہیں اور ملزمین کی رہائی منصفانہ تحقیقات کیلئے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ تفتیش ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور ملزم تحقیقات کو متاثر کر سکتا ہے اور شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر سکتا ہے۔تیواری اور دگا نے ٹرائل کورٹ کے ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔