چامراج پیٹ عید گاہ معاملہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سکون کا باعث، عدالت میں کامیابی کا سہرا ضمیر احمد خان کے سر: رضوان ارشد
بنگلورو، 3؍ستمبر(ایس او نیوز) چامراج پیٹ عید گاہ معاملہ میں سپریم کورٹ کی طرف سے صورتحال جوں کی توں برقرار رکھنے کا جو فیصلہ صادر کیا گیا ہے، اس کی وجہ سے شہر بنگلورو میں امن وامان برقرار رکھنے میں غیر معمولی مدد ملی ہے اور اس کامیابی کا سہراچامراج پیٹ کے رکن اسمبلی و سابق وزیر ضمیر احمد خان کو جانا چاہئے۔ یہ بات شیواجی نگر کے رکن اسمبلی رضوان ارشد نے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ضمیر احمد خان کی طرف سے اس تنازعہ کو خوشگوار موڑ پر نپٹانے کی کوشش شروع سے ہی ہوتی رہی۔ لیکن بی بی ایم پی کے ایک جائنٹ کمشنر کی طرف سے ان کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہوئے یکطرفہ طور پر یہ حکم نامہ جاری کرنا کہ یہ عید گاہ سرکاری املاک ہے، پریشانی کا سبب بنا۔ اس وقت سے ہی ضمیر احمد خان کی طرف سے معاملہ کو قانونی طریقہ سے سلجھانے کی کوشش جاری رہی۔
رضوان ارشد نے کہا کہ سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمن خان کی طرف سے طلب کئے گئے اجلاس میں وہ خود بھی شریک ہوئے اور انہوں نے بھی اس معاملہ کو سلجھانے کی کوشش کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چامراج پیٹ عید گاہ کا معاملہ انتہائی حساس رہا ہے اور اس میدان پر اگر ریاستی حکومت کی طرف سے کی گئی کوشش کے مطابق اگر گنیش مورتی بٹھانے کا موقع دے دیا جاتا تو شاید حالات کافی نازک ہو جاتے۔ تاہم ضمیر احمد خان اور ان کے ساتھیوں کی دوراندیشی نے اس سلسلہ میں انصاف کویقینی بنایا اور اس کی بدولت شہر میں امن وامان برقرار رہ سکا۔