سری نگر،16/نومبر(ایس او نیوز/یو این آئی) وادی کشمیر میں ہفتہ کے روز لگاتار 104 ویں دن بھی غیر یقینی صورتحال کے بیچ معمولات زندگی پٹری پر آتے ہوئے نظر آئے تاہم بازار صبح اور شام کے وقت ہی کھلے رہتے ہیں اور سڑکوں پر اکا دکا سومو اور منی گاڑیاں چلتی رہیں لیکن نجی ٹرانسپورٹ کی بھر پور نقل وحمل سے کئی مقامات پر ٹریفک جام ہوگیا۔
بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی میں غیر اعلانیہ ہڑتالوں کا لامتناہی سلسلہ شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے۔
ادھر وادی میں ہفتہ کے روز سری نگر تا بانہال دو ریل گاڑیاں آزمائشی طور پر چلائی گئیں۔ کشمیر میں تعینات شمالی ریلویز کے چیف ایئریا منیجر ڈی روہت نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہفتے کے روز سری نگر سے بانہال آزمائشی طور پر دو دو ریل گاڑیاں چلائی گئیں'۔
انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز 12 بج کر 40 منٹ پر سری نگر سے بانہال باقاعدہ ریل گاڑی چلے گی۔موصوف منیجر نے مزید کہا کہ اس کے بعد روزانہ بنیادوں پر سری نگر سے بانہال دو ریل گاڑیاں چلیں گی اور اگلے احکامات تک ریل سروس اسی طرح جاری رہے گی۔