حاملہ خاتون کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آنے پر ہوسکوٹے کے ایک گائوں میں4 ہزار لیٹر دودھ نالی میں بہادینے کی واردات
بنگلور 26/مئی (ایس او نیوز/محمدامین نواز)کرناٹک کے ہوسکوٹے کے قریب چکّا کوریٹی گاؤں کے دودھ تیار کرنے والے کسانوں کو مجبوراً 4ہزار لیٹر دودھ نالی میں بہا دینا پڑا کیونکہ گاؤں میں کورونا کا مریض ہونے کی وجہ سے فیڈریشن نے دودھ لینے سے انکار کردیا۔
کسانوں کے مطابق گاؤں کی حاملہ خاتون میں کورونا مثبت پایا گیا ہے جس کے بعد پورے گاؤں کو سیل کردیا گیا۔کسانوں نے الزام لگایا ہے کہ دودھ فیڈریشن نے گاؤں سیل ہونے کی وجہ سے دودھ لینے سے انکار کردیا ‘جس کے بعد انھیں 4 ہزار لیٹر دودھ نالی میں پھینکنا پڑا۔
محکمہ صحت نے COVID-19 مثبت آنے والی خاتون کے تین رشتہ داروں کو ادارہ جاتی کوارنٹائن میں بھیج دیا ہے۔گاؤں کے ایک کسان گرو کورٹی نے بتایا ہے کہ ہوسکوٹے تعلقہ میں ہمارا گاؤں دودھ کی پیداوار میں مشہور ہے۔ گاؤں میں روزانہ 4 ہزار لیٹر دودھ فراہم کیا جاتا ہے۔دودھ فیڈریشن کو معلوم ہوا کہ گاؤں میں کورونا کا ایک مریض پایا گیا ہے لہذا اس نے دودھ لینے سے انکار کردیا۔مایوس ہوکرہم نے دودھ نالی میں ڈال دیا۔گرو نے کہا کہ ہم نہ تو دودھ فروخت کررہے ہیں او رنہ ہی اپنی ترکاریوں کو۔حکومت کو چاہئے کہ ہمارے مسائل کو حل کرے۔ اس دوران کرناٹک ڈیری فیڈریشن کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائے گی کہ آیاایسی کوئی پالیسی ہے کہ جہاں سے کورونا کے مریض پائے جاتے ہیں تو وہاں سے دودھ نہیں لیا جانا چاہئے۔