بنگلورو کے اسپتالوں میں داخلہ لینے والے کووڈ مریضوں کی تعداد میں 30گنا اضافہ
بنگلورو، 10؍جنوری(ایس او نیوز)کرناٹک میں کووڈ نے نہ صرف یہ کہ کہرام مچا رکھا ہے بلکہ دن بہ دن کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ حکام کیلئے تشویش کا سبب بنا ہوا ہے- جہاں 24تا31 دسمبر کے ہفتہ میں کورونا کے مجموعی کیس جو شہر بنگلورو میں سامنے آئے وہ محض 1024رہے،اس کے برعکس بنگلورو میں اومیکرون کے پہلے کیس کی نشاندہی کے صرف چند دن بعد سے ہی کووڈ مریضوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوا -بنگلورو میں رواں ہفتہ کووڈ کیسوں کی پازیٹیویٹی شرح محض1.5فیصد سے بڑھ کر اب11فیصد کے قریب تک پہنچ چکی ہے-سرکاری عہدیداروں کے مطابق گزرے ہوئے ہفتہ کے دوران بنگلورو میں کووڈ کی شکایت کے ساتھ اسپتالوں میں داخل ہونے والوں کی تعدا د میں کئی گنا اضافہ دیکھاگیاہے-29دسمبر تک کووڈ کی شکایت کے ساتھ اسپتالوں میں داخلہ لینے والوں کی تعداد محض78تھی 8جنوری کی شام کو ایک دن کے اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ24گھنٹوں کے دوران بنگلور و میں 2022افراد نے اسپتالوں میں داخلہ لیا ہے - حالانکہ اموات کی شرح میں اضافہ نہیں ہوا ہے -افسروں کا کہنا ہے کہ کووڈ کی شکایت کے ساتھ اسپتال میں داخلہ لینے والے مریضوں کی تعداد میں 90فیصد وہ مریض ہیں جنہوں نے ویکسین نہیں لیا ہے - آئی سی یو بستروں کیلئے ان مریضوں کی طرف سے مانگ میں 30گنا سے زائد اضافہ ہوا ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لیا ہے -کووڈ کیسوں کیلئے بنگلورو میں چار بڑے اسپتال مقرر کئے گئے ہیں ان میں کے سی جنرل اسپتال، بورنگ استپال، وکٹوریہ اسپتال اور سی وی رمن نگر اسپتال شامل ہیں - ان اسپتالوں میں عملہ کا کہنا ہے کہ اکثر مریض جو کورونا پازیٹیو ہونے کے بعد داخل ہو رہے ہیں انہوں نے ویکسین کے دونوں ڈوز لے رکھے ہیں اوران کا علاج جلد کر کے رخصت کیا جا رہا ہے- لیکن مسئلہ ان مریضوں کا ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لی ہے - یہ بھی سامنے آیا ہے کہ کووڈ کے وہ مریض جنہوں نے ویکسین نہیں لی ہے ان کی بڑی تعداد نجی اسپتالوں کا رخ کر رہی ہے - نجی اسپتالوں کی طرف سے اب تک حکومت کو کووڈ مریضوں کے داخلہ کے بارے میں ڈاٹا کی فراہمی کا سلسلہ شروع نہیں ہوا ہے اس لئے حکومت کو ان کی نشاندہی میں بھی دشواری پیش آ رہی ہے-ان تمام ہنگاموں کے دوران اسپتالوں سے ایک اطمینان بخش خبر یہ سامنے آئی ہے کہ کووڈ کے کیسوں میں اضافہ کے باوجود بنگلورو میں لکویڈ آکسیجن کی مانگ میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے-