بنگلورو کے اسپتالوں میں داخلہ لینے والے کووڈ مریضوں کی تعداد میں 30گنا اضافہ

Source: S.O. News Service | Published on 10th January 2022, 11:39 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 10؍جنوری(ایس او   نیوز)کرناٹک میں کووڈ نے نہ صرف یہ کہ کہرام مچا رکھا ہے بلکہ دن بہ دن کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ حکام کیلئے تشویش کا سبب بنا ہوا ہے- جہاں 24تا31 دسمبر کے ہفتہ میں کورونا کے مجموعی کیس جو شہر بنگلورو میں سامنے آئے وہ محض 1024رہے،اس کے برعکس بنگلورو میں اومیکرون کے پہلے کیس کی نشاندہی کے صرف چند دن بعد سے ہی کووڈ مریضوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوا -بنگلورو میں رواں ہفتہ کووڈ کیسوں کی پازیٹیویٹی شرح محض1.5فیصد سے بڑھ کر اب11فیصد کے قریب تک پہنچ چکی ہے-سرکاری عہدیداروں کے مطابق گزرے ہوئے ہفتہ کے دوران بنگلورو میں کووڈ کی شکایت کے ساتھ اسپتالوں میں داخل ہونے والوں کی تعدا د میں کئی گنا اضافہ دیکھاگیاہے-29دسمبر تک کووڈ کی شکایت کے ساتھ اسپتالوں میں داخلہ لینے والوں کی تعداد محض78تھی 8جنوری کی شام کو ایک دن کے اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ24گھنٹوں کے دوران بنگلور و میں 2022افراد نے اسپتالوں میں داخلہ لیا ہے - حالانکہ اموات کی شرح میں اضافہ نہیں ہوا ہے -افسروں کا کہنا ہے کہ کووڈ کی شکایت کے ساتھ اسپتال میں داخلہ لینے والے مریضوں کی تعداد میں 90فیصد وہ مریض ہیں جنہوں نے ویکسین نہیں لیا ہے - آئی سی یو بستروں کیلئے ان مریضوں کی طرف سے مانگ میں 30گنا سے زائد اضافہ ہوا ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لیا ہے -کووڈ کیسوں کیلئے بنگلورو میں چار بڑے اسپتال مقرر کئے گئے ہیں ان میں کے سی جنرل اسپتال، بورنگ استپال، وکٹوریہ اسپتال اور سی وی رمن نگر اسپتال شامل ہیں - ان اسپتالوں میں عملہ کا کہنا ہے کہ اکثر مریض جو کورونا پازیٹیو ہونے کے بعد داخل ہو رہے ہیں انہوں نے ویکسین کے دونوں ڈوز لے رکھے ہیں اوران کا علاج جلد کر کے رخصت کیا جا رہا ہے- لیکن مسئلہ ان مریضوں کا ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لی ہے - یہ بھی سامنے آیا ہے کہ کووڈ کے وہ مریض جنہوں نے ویکسین نہیں لی ہے ان کی بڑی تعداد نجی اسپتالوں کا رخ کر رہی ہے - نجی اسپتالوں کی طرف سے اب تک حکومت کو کووڈ مریضوں کے داخلہ کے بارے میں ڈاٹا کی فراہمی کا سلسلہ شروع نہیں ہوا ہے اس لئے حکومت کو ان کی نشاندہی میں بھی دشواری پیش آ رہی ہے-ان تمام ہنگاموں کے دوران اسپتالوں سے ایک اطمینان بخش خبر یہ سامنے آئی ہے کہ کووڈ کے کیسوں میں اضافہ کے باوجود بنگلورو میں لکویڈ آکسیجن کی مانگ میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے-

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...