ہندوستان: دنیا کے سب سے بڑے لاک ڈاؤن میں 31مئی تک توسیع، مرکزی حکومت کی جانب سے رہنما ہدایات جاری،اسکولس وکالجز بند رہیں گے،گھریلو اور بین الاقوامی ہوائی اڑانیں بھی شروع نہیں ہوں گی
نئی دہلی،18؍مئی(ایس او نیوز؍ایجنسی) ہندوستان میں دنیا کے سب سے بڑے لاک ڈاؤن کو 14 دن کے لئے مزید بڑھادیا گیا ہے- جو پیر 18 مئی سے شروع ہوکر 31 مئی کو اختتام پذیر ہوگا-
وزارت کی طرف سے جاری لاک ڈاؤن 4.0 کے لئے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اسکولس،کالجز بندرہیں گے، گھریلو اور بین الاقوامی دونوں طرح کی باقاعدہ مسافر پروازوں پر پابندی جاری رہے گی- حالانکہ کارگو طیاروں اور خصوصی اجازت حاصل مسافر پروازوں کا آپریشن جاری رہے گا -قابل ذکر ہے کہ ملک میں 22 مارچ سے بین الاقوامی پروازوں اور 25 مارچ سے گھریلو پروازوں کاآپریشن بند ہے -سیول ایوی ایشن ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) اس کے لئے سرکلر جاری کرے گا- اتوار کو لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے کا آخری دن تھا- اس کے خاتمے سے 6 گھنٹے قبل، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مرکزی حکومت اور ریاستوں کو پابندی جاری رکھنے کی ہدایت کی-
چوتھے مرحلے کیلئے لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک اضافہ ہونے کے ساتھ، اب130کروڑ کی آبادی مسلسل 68 دن پابندی میں رہے گی- یہ دنیا کے کسی بھی ملک کا سب سے بڑا لاک ڈاؤن ہے،اتنی بڑی آبادی والے ملک میں گرتی ہوئی معیشت اور بے صلاحیت ہوتے نو جوانوں سے بے فکرہوکر اتنے طویل لاک ڈاؤن کے فیصلے سے پورے دنیا حیران ہے -ترقی یافتہ ممالک کے حکمران دانتوں تلے اپنی انگلیاں دبائے سوچ رہے ہیں کہ کساد بازاری کے دور میں کیسے کوئی ملک کا وزیراعظم اس وائرس کو ختم کرنے کیلئے اتنا بڑا فیصلہ لے سکتاہے،جس کے پھیلاؤ کے روکنے میں پوری دنیا ناکام ہوچکی ہے-مودی حکومت باربار کہہ چکی ہے کہ ملک کی معیشت متاثرضرور ہوئی ہے،جسے بہترکرنے کیلئے 20لاکھ کروڑ روپے جاری کردئے گئے لیکن سوال یہی ہے کہ اس سے غریبوں کا کیا فائدہ ہوگا؟
اتوار کی شام مرکز کے فیصلے سے پہلے ہی، تمل ناڈو، مہاراشٹر، پنجاب اور میزورم نے 31 مئی تک لاک ڈاؤن میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا-اتھارٹی نے مرکزی داخلہ سکریٹری کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت حاصل اختیار کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کے سبھی وزارتوں اور محکمہ کو لاک ڈاؤن کے اقدامات کے لئے 31 مئی تک جاری رکھنے کے احکامات دئے جاتے ہیں - اتھارٹی نے اس سے پہلے بھی ایکٹ کی دفعہ 6(2) (1) کے تحت اپنے حقوق کا استعمال کرتے ہوئے سب سے پہلے 24 مارچ، پھر 14 / اپریل اور بعد میں یکم مئی کو بھی حکومت کے سبھی وزارتوں اورمحکموں کو ملک میں کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے مکمل بند جیسے اقدامات کا حکم دیاتھا- اس کی بنیاد پر 25 مارچ سے 14 / اپریل، 15 / اپریل سے 3مئی اور 4 مئی سے 17 مئی تک کے مکمل بند کے تین مرحلوں کا نفاذ کیا گیا تھا-
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 12 مئی کو قوم کے نام خطاب میں لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے کا اعلان کردیا تھا- انہوں نے کہا تھا کہ چوتھا مرحلہ نئے رنگ وروپ میں سامنے آئے گا اوراس میں معیشت کو پٹری پر لانے کیلئے ضروری زیادہ سے زیادہ سرگرمیاں شروع کی جائیں گی- انہوں نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے میں لے جانے کا فیصلہ ریاستوں کے مشوروں کی بنیاد پر کیا گیا ہے اور اس سے متعلق ہدایات بھی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں سے ملنے والے مشوروں کی بنیاد پر تیار کئے جائیں گے - اس سے ایک دن پہلے مسٹر مودی نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ میٹنگ کی تھی-