54؍ لاکھ افراد کے کورونا سے متاثر ہونے کا خطرہ۔ ریاستی سروے رپورٹ میں انکشاف
بنگلورو،28؍مئی (ایس او نیوز) ریاست میں کورونا وائرس کے حالات کا جائزہ لینے کئے جارہے سروے میں پتا چلا ہے کہ ریاست کی بیشتر آبادی عملِ تنفس کے انفکشن (سیویئر اکیویٹ ریسپریٹری انفکشن، ایس اے آر آئی) انفلوئنزا جیسی بیماری (آئی ایل آئی) سے متاثر ہے۔ سروے میں یہ بھی پتا چلا ہے کہ ریاست میں تقریباً 54 لاکھ گھروں کے لوگوں کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ سروے ابھی 67فیصد ہی مکمل ہوا ہے۔ سروے میں ریاست کے 1.37گھروں میں لوگ سانس کی دشواریوں میں مبتلا پائے گئے۔ اس کے علاوہ ریاست میں تقریباً 13ہزار گھروں کے لوگوں میں ایس اے آر آئی، آئی ایل آئی اور کووِڈ۔19/ کی ابتدائی علامات پائی گئی ہیں۔ ریاست کے 48 لاکھ گھروں میں بزرگ شہریوں (سینئر سٹی زن) میں عمرکی وجہ سے ان بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔
ریاست کے کووِڈ وار روم کے ڈائرکٹر منیش مودگل نے بتایا کہ ایک گھر میں ان بیماریوں سے متاثر ہونے کے خطرے کے کئی افراد بھی ہوسکتے ہیں۔ ان لوگوں کو ان میں سے بیک وقت ایک سے زائدبیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 26/ مئی تک کئے گئے سروے کے مطابق ریاست کے کلبرگی اور بنگلور شہری علاقوں میں ایسے سب سے زیادہ لوگ پائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ ابھی سروے مکمل نہیں ہواہے۔ اس تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
برہت بنگلور مہانگر پالیکے (بی بی ایم پی) کے ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ شہر میں سروے کا کام 68 فیصد مکمل ہوچکا ہے، لیکن ابھی تک سروے کے اعداد وشمار جاری نہیں کئے گئے ہیں۔ بنگلور اور کلبرگی کے بعد ان بیماریوں کے معاملے سب سے زیادہ شیموگہ اور میسور اضلاع کے گھروں میں پائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت ایس اے آر آئی اور انفلوئنزا کو کووِڈ۔19 کی ابتدائی علامات میں شمار کرتی ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے17اپریل کو نوٹی فکیشن جاری کیاگیا ہے۔جس میں آشا کارکنوں اور طبی عملہ کو ان بیماریو ں میں مبتلا افراد کی کووِڈ جانچ کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے بعد ان لوگوں کی طبی جانچ میں کورونا وائرس کے 51/ معاملے پائے گئے۔ سروے میں بنگلور شہر کے 3/ لاکھ سے زائد افراد ان بیماریوں سے متاثر ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
یادرہے کہ یہ سروے ریاستی محکمہ صحت کے ایڈیشنل سکریٹری جاوید اختر کی ایماء پر شروع کیا گیاہے۔ اس سروے کامقصد ریاست میں کورونا اور سانس کی دشواری کی بیماری میں مبتلا افراد کی صحیح تعداد کا پتہ لگانا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان بیماریوں سے متاثر ہونے والے افراد کی صحیح تعداد کا پتہ لگا کر ان لوگوں کو ان بیماریوں سے چھٹکارا دلانے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکتی ہیں، تاکہ انہیں مستقبل میں کورونا جیسی بیماری میں مبتلا ہونے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ سروے میں اب تک جن افراد کا پتہ لگایا گیاہے۔ ممکن ہے انہیں فی الحال علاج کی ضرورت نہ ہو۔ کووِڈ وار روم کے ڈائرکٹر نے بتایا کہ سروے میں ریاست کے تمام افراد کا احاطہ کیا جائے گا۔ سروے کے لئے ریاستی حکومت کے عملہ اور اسکولوں کے اساتذہ کی مدد لی جارہی ہے۔