شیواجی نگر حلقے سے کانگریس کا راست مقابلہ بی جے پی سے عوام کو حلقے کی فلاح کے حق میں فیصلہ لینا ہوگا۔ انتشار سے فرقہ پرست بی جے پی کو فائدہ ہوگا: رضوان ارشد

Source: S.O. News Service | Published on 18th November 2019, 12:53 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،18/نومبر(ایس او  نیوز) شیواجی نگر اسمبلی حلقہ جو ان اسمبلی حلقوں میں شامل ہے جس کے اراکین اسمبلی نے بی جے پی کے آپریشن کنول کا حصہ بن کر اپنی رکنیت سے استعفیٰ دیا اور نا اہل قرار پائے اس حلقے میں 5دسمبر کو ضمنی انتخابات کے لئے تینوں اہم سیاسی جماعتوں سے امیدوار میدان میں آچکے ہیں۔ حسب توقع کانگریس قیادت نے اس حلقے سے نوجوان رکن کونسل رضوان ارشد کو میدان میں اتارا ہے۔حالیہ پارلیمانی انتخابات کے دوران رضوان ارشد نے شیوجی نگر اسمبلی حلقہ میں پندرہ ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری حاصل کی تھی۔ اس لئے انہیں یقین ہے کہ ضمنی انتخاب میں وہ اپنے اس مظاہرے کو برقرار رکھیں گے اور ریاست کے اس اہم اسمبلی حلقے سے یہاں کے عوام کی نمائندگی کریں گے۔ رضوان ارشد نے جو پیر کی دوپہر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے ہیں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ حلقے کے تمام کانگریس رہنماؤں اور پارٹی کے کارپوریٹروں کی حمایت انہیں حاصل ہو چکی ہے اور ان کی کوشش ہے کہ تمام کو اعتماد میں لے کر حلقے کے اہم اور سلگتے مسائل کی یکسوئی پر متوجہ رہیں اور ایک ایسا رکن اسمبلی بنیں جس تک ہمہ وقت عوام کو رسائی حاصل رہے اور وہ ان کے مسائل کو سمجھ کر انہیں حل کرنے کے لئے کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقے میں راست مقابلہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیا ن ہے۔ بی جے پی وہ سیاسی قوت جو اقلیتوں، دلتوں اور پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کو برداشت نہیں کرتی اور دوسری طرف کانگریس جو سکیولرذہنیت کے ساتھ تمام طبقات کو ساتھ میں لے کر چلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی جس نے شیواجی نگر حلقے کے سابق رکن اسمبلی روشن بیگ جیسے قائد کو دھوکہ دے سکتی ہے تو دیگر اقلیتوں کے ساتھ وہ کیا کرے گی اس کا اندازہ لگالینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کنول کے ذریعے پیسے کا لالچ دے کر یا پھر سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے اراکین اسمبلی کو ڈرا دھمکا کر بی جے پی نے ریاست کے اقتدار پر قبضہ کیا اور اب پندرہ اسمبلی حلقوں کے عوام پر ضمنی انتخاب کا بوجھ مسلط ہو چکا ہے۔ ان انتخابات میں عوام کو سکیولر ذہن رکھنے والی سیاسی قوت کو کامیاب بنا کر ایک بار پھر فرقہ پرست حکومت کو بے دخل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے اقتدار پر آنے کے سو دن کے اندر ہی بی جے پی نے اپنی اقلیت دشمنی کے کئی ثبوت پیش کردئیے ہیں ان میں حضرت ٹیپو سلطان جینتی کی منسوخی، تعلیمی نصاب سے ان کو ہٹانے کی تیاری، محکمہ اقلیتی بہبود کو ناکارہ کرنے کی منظم کوشش اور اقلیتی بجٹ کا ایک روپیہ بھی جاری نہ کرنا، ریاست میں این آر سی نافذ کرنے کا علی الاعلان شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس حکومت کو یونہی جاری رہنے دیا گیا توآنے والے دنو ں میں اور بھی اقلیت مخالف فیصلے لینے سے وہ پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ سال کے دوران مرکز میں برسراقتدار مودی حکومت نے طلاق ثلاثہ، این آر سی، اور دیگر کئی حساس معاملوں میں اقلیت بالخصوص مسلم مخالف فیصلے لئے ہیں۔ اس سوال پر کہ ان کے خلاف اور بھی بہت سارے مسلم امیدوار میدا ن میں ہیں کیا اس سے اس خدشہ کو بڑھاوا نہیں ملتا کہ مسلم ووٹ بٹ سکتے ہیں رضوان ارشد نے کہا کہ ریاستی اسمبلی میں مسلم نمائندگی صرف 7ممبروں پر مشتمل تھی جو روشن بیگ کے استعفے کے سبب گھٹ کر 6ہو گئی ہے ایسے میں اس حلقے سے مسلم نمائندگی برقرار رکھنے کی ذمہ داری حلقے کے ذی فہم عوام پر ہے۔انہیں یقین ہے کہ حلقے کے عوام جذباتی نہ ہو کر ہوش مندی سے کام لیں اور حلقے کی ہمہ جہتی ترقی کے حق میں فیصلہ لیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...