ممبئی شیواجی پارک میں اپوزیشن کے اتحاد کا مظاہرہ، ملک کو آمریت سے بچانے کا عزم
ممبئی، 18/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) چیتیہ بھومی پر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے اختتام کے دوسرے دن اتوار کو ممبئی کے تاریخی شیواجی پارک میں اپوزیشن اتحاد’ انڈیا‘نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک سے نفرت کےخاتمے اور دہلی میں اگلی حکومت بنانے کا عزم کیا۔ اس موقع پر شیوسینا سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے ’’اب کی بار بی جےپی تڑی پار‘‘ کا نعرہ دیا جبکہ راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی کو للکارتے ہوئے کہا کہ ان کا سینہ ۵۶؍ انچ کا نہیں ہے بلکہ وہ کھوکھلی شخصیت کے حامل ہیں۔ تیجسوی یادو نے ملک سے نفرت کے خاتمے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا‘ ذاتی طور پر مودی کا مخالف نہیں ہے بلکہ نفرت کی مخالفت کرتا ہے۔
’انڈیا‘اتحاد کی اس ریلی میں ادھو ٹھاکرے، شرد پوار، ایم کے اسٹالن، محبوبہ مفتی، فاروق عبداللہ اور دیگر لیڈر موجودتھے۔ اکھلیش یادو نےا نتخابی سرگرمیوں میں اپنی مصروفیت کا حوالہ دیتے ہوئے ریلی میں شرکت نہیں کی۔ انڈیا اتحاد کے سبھی لیڈروں نے پارلیمانی الیکشن کا بگل بجاتے ہوئے ملک کو آمریت سے بچانے اور بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے متحد رہنےکا عزم کیا۔
راہل گاندھی نے اعلان کیا کہ ’’ ہماری لڑائی کسی ایک شخص سے نہیں بلکہ ایک ’شکتی‘سے ہے، نریندر مودی صرف اس کا ایک مکھوٹا ہیں۔ اس شکتی کے پیچھے ۲۲؍ سرمایہ کار ہیں۔ ‘‘ مودی پر جانچ ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ’’یہ صحیح ہے کہ راجا کی جان ای وی ایم میں ہے، ای ڈی، انکم ٹیکس اور ای ڈی میں ہے۔ ‘‘ انہوں نے انکشاف کیا کہ کانگریس کو چھوڑ نے والے سینئر لیڈر ’’میری ماں سے رو تے ہوئے کہتے ہیں کہ سونیا جی مجھ میں اس ’شکتی ‘ سے لڑنے کی ہمت نہیں ہے، مَیں جیل نہیں جانا چاہتا۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ یہ ایک نہیں ایسے ہزاروں لوگ ڈرائے گئے ہیں۔ کیا شیو سینا اور این سی پی کے لوگ ایسے ہی چلے گئے؟ جس شکتی کی بات کر رہا ہوں، انہوں نے گلا پکڑ کر انہیں وہاں لیا ہے۔ ‘‘
راہل گاندھی نے دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کا ٹھیکہ اڈانی کو دینے کے حوالے سے کہا کہ’’ دھاراوی ہنر کا دارالحکومت ہے، یہاں کے لوگوں کو وہی شکتی بے گھر کررہی ہےاور ان لوگوں کی زندگی برباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے دھاراوی کے ہنرمندوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ان بچوں کیلئے بینک کے دروازے کھولو اوران کا تعاون کرو تو یہ چین کو بھی پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔‘‘
تیجسوی یادو نے کہا کہ’’ہماری لڑائی مودی سے نہیں بلکہ بےروزگاری، مہنگائی سےہے۔ ‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ ’’ ہوا ۲؍ کروڑ روزگار کا؟ ۱۵۔ ۱۵؍ لاکھ روپے کھاتے میں آنے کا؟ مودی جی سب سے بڑے جھوٹے اور جھوٹ کے ہو ل سیلر ہیں۔ آج مہاراشٹر حکومت میں جنتے لوگ بیٹھے ہیں، وہ لیڈر نہیں ڈیلر ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ’’ ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار کے نام پر ووٹ لیتے ہیں اور اس کی ڈیل کر لیتے ہیں۔ بہار میں تو ہمارے چاچا کو ہی لے گئے۔ کہتے ہیں کہ مودی کی گیارنٹی سب سے مضبوط ہے، پہلے میرے چاچا کی گیارنٹی دے کر دکھاؤ کہ وہ نہیں پلٹیں گے۔ ‘‘ انہوں نے اعلان کیا کہ ’’ بی جے پی جو بھی سوچتی ہو، اس بار بہار میں چونکانے والا نتیجہ دکھا کر رہیں گے۔ ‘‘