’گزشتہ 18 سال میں کتنی سرکاری ملازمتیں دی گئیں‘، کانگریس کا بی جے پی سے سوال

Source: S.O. News Service | Published on 30th June 2022, 6:40 PM | ملکی خبریں |

بھوپال،30؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) مدھیہ پردیش میں ہو رہے میونسپل کارپوریشن اور پنچایت انتخابات کے درمیان کانگریس نے شیوراج حکومت پر بڑا حملہ بولتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ 18 سال میں کتنی سرکاری ملازمتیں دی گئیں اور فیس کی وصولی ہوئی اس پر وہائٹ پیپر یعنی قرطاس ابیض جاری کیا جائے۔

کانگریس میڈیا سیل کے نائب صدر اجئے سنگھ یادو نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ مدھیہ پردیش میں ایک لاکھ ملازمتیں دینے کا جھوٹا جھنجھنا انتخاب میں نوجوانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے پکڑایا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت وہائٹ پیپر لائے کہ 18 سالوں میں کتنی سرکاری ملازمتوں میں بھرتی کی گئی ہے اور امتحان فیس کی شکل میں کتنا پیسہ وصول کیا گیا ہے۔ جتنی نئی بھرتیوں میں تنخواہ بھی نہیں تقسیم کی گئی، اس سے زیادہ تو امتحان کی فیس سے حکومت نے کما لیے۔

یادو نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں ویاپم نے گزشتہ دس سالوں میں امتحان کی فیس کے نام پر 1046 کروڑ روپے وصول کیے ہیں۔ جنوری 2022 میں کانسٹیبل کے چار ہزار عہدوں کے لیے 12 لاکھ نوجوانوں نے درخواست کی۔

انھوں نے ریاست میں تقرری کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش ٹیچرس سلیکشن اگزامنیشن 2018 میں تقرری کا عمل شروع ہوا تھا، لیکن پسماندہ طبقہ کے امیدواروں کو ابھی تک تقرری نہیں دی گئی۔ ریاست میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ سرکاری عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد بھی نوجوانوں سے ملازمت کے نام پر جھانسہ دے کر امتحان کے لیے خطیر فیس وصولی جاتی ہے اور ملازمت نہیں دی جاتی ہے۔ اتنا ہی نہیں، ریاست کے روزگار دفاتر میں تقریباً 35 لاکھ تعلیم یافتہ بے روزگاروں کا رجسٹریشن ہے اور وہ ملازمت کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔