یہ پولرائزیشن کی کوشش ہے، کانگریس نے انتخاب سے عین قبل سی اے اے نافذ کیے جانے پر اٹھایا سوال

Source: S.O. News Service | Published on 12th March 2024, 11:09 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 12/مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) لوک سبھا انتخاب سے عین قبل متنازعہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو نافذ کرنے سے متعلق مودی حکومت کے فیصلے پر کانگریس نے سوال اٹھایا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ یہ انتخاب سے قبل پولرائزیشن اور الیکٹورل بانڈ معاملے پر سپریم کورٹ کی پھٹکار کے بعد حکومت کی ’ہیڈلائن مینیج‘ کرنے کی کوشش ہے۔

جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ کے ذریعہ پاس شہریت (ترمیمی) قانون کے اصولوں کو نوٹیفائی کرنے میں مودی حکومت کو چار سال اور تین مہینے لگ گئے۔ وزیر اعظم دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی حکومت بالکل پیشہ ور اور مدت بند طریقے سے کام کرتی ہے۔ سی اے اے کے اصولوں کو نوٹیفائی کرنے میں لیا گیا اتنا وقت وزیر اعظم کے سفید جھوٹ کی مزید ایک جھلک ہے۔‘‘

کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ سی اے اے کے اصولوں کو نوٹیفائی کرنے کے لیے 9 مرتبہ مدت کار بڑھانے کے مطالبہ کے بعد اس کا اعلان کرنے سے متعلق قصداً لوک سبھا انتخاب سے ٹھیک پہلے کا وقت منتخب کیا گیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ایسا واضح طور سے انتخاب کو پولرائز کرنے کے لیے کیا گیا ہے، خاص طور سے آسام اور بنگال میں۔ یہ الیکٹورل بانڈ گھوٹالے پر سپریم کورٹ کی سخت پھٹکار اور سختی کے بعد ’ہیڈلائن کو مینیج‘ کرنے کی کوشش بھی معلوم ہوتی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ مرکز کی مودی ھکومت نے متنازعہ شہریت (ترمیمی) قانون یعنی سی اے اے 2019 کو نافذ کرنے سے جڑے اصولوں کو پیر کے روز نوٹیفائی کر دیا۔ اس سے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے دستاویز کے بغیر آنے والے غیر مسلم مہاجرین کو شہریت دینے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ سی اے اے کے اصول جاری ہو جانے کے بعد مودی حکومت 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آئے بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے مظلوم غیر مسلم مہاجرین (ہندو، سکھ، جین، بودھ، پارسی اور عیسائی) کو ہندوستان کی شہریت دینا شروع کر دے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

وزیر اعظم مودی اورامیت شاہ کو پرجول ریونا کی حرکتوں پر معافی مانگنی چاہئے: راہول گاندھی

  کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی نے جنتا دل ا یس کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا کے ذریعے عصمت دری کو ‘اجتماعی عصمت دری’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو عصمت دری کرنے والے کی حمایت کرنے پر معافی مانگنی چاہیے۔

کیا صرف مسلمانوں کے زیادہ بچے ہیں؟ مجھے بھی پانچ بچے ہیں؛ کھرگے نے پی ایم مودی کو دیا کرارہ جواب

  لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کے ذریعے منگل سوتر اور مسلمانوں کے مسلسل ذکر پر کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اکثریت ملنے والی ہے اور اسی لیے وہ (مودی) اب منگل سوتر اور مسلمانوں کی بات کرنے لگے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم آپ کے پیسے ...

فرضی گرفتاری معاملے میں رائے بریلی کے ایس پی کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ نے دیا تحقیقات کا حکم

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پرشانت کمار کو ایک طالب علم کی مبینہ فرضی گرفتاری کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ رائے بریلی کے ایس پی پر طالب علم کی فرضی گرفتاری کا الزام ہے۔ یہ گرفتاری مبینہ طور پر چوری کے ایک معاملے میں ایس پی ...

ایل جی کے حکم پر دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین برطرف، اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام

ایک بڑی کارروائی میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین کو فوری اثر سے برطرف کر دیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی ویمن کمیشن کی اس وقت کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اجازت ان کی تقرری کی تھی۔

میں نے کبھی ایسا وزیر اعظم نہیں دیکھا جس کی تقریریں حقائق اور حقیقت پر مبنی نہ ہوں: شرد پوار

  نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے سربراہ شرد پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریروں میں حقائق اور حقیقت کا فقدان ہے۔ پریس سے بات کرتے ہوئے پوار نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی عوام سے جڑے مسائل پر بات نہیں کرتے بلکہ ان کی ...

سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضافہ پر اٹھائے سوال، پوچھا-’ یہ زائد ووٹ کہاں سے آئے؟‘

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں پہلے و دوسرے مرحلے کی ووٹنگ فیصد میں 10 فیصد کے زبردست اضافے پر الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے کے 11 دن اور دوسرے مرحلے کے ایک ہفتے بعد الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ووٹنگ کا جو فیصد پیش کیا ہے، اس ...