کورونا کے سلسلے میں حکومت کی پالیسی واضح نہیں:کانگریس

Source: S.O. News Service | Published on 10th May 2020, 11:46 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،10؍مئی (ایس او نیوز؍یواین آئی) کانگریس نے ملک میں کورونا وائرس 'کوویڈ 19' کے انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت اندھیرے میں تیر چلا رہی ہے یا حقیقت چھپا رہی ہے، اسی لئے اس کے ترجمان متضاد بیانات دے رہے ہیں ۔

کانگریس کے ترجمان اجے ماکن نے ہفتے کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے کورونا وائرس سے لڑنے کی پالیسی واضح نہیں ہے اور اس کی ٹاسک فورس کے ممبروں میں ہم آہنگی کا فقدان ہے - اس وبا پرکب تک قابو پایا جاسکتا ہے -اس بارے میں کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے تشکیل وزیر اعظم ٹاسک فورس کے ممبروں ڈاکٹر وی کے پال، ڈاکٹر رندیپ گلیریا اور لو اگروال کے بیانات میں کوئی یکسانیت نہیں ہے -ماکن نے کہا کہ کورونا ٹاسک فورس کے ترجمانوں کے بیانات مختلف اور متضاد ہیں جن سے الجھن پیدا ہوتی ہے - ان بیانات سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ حکومت کے پاس کورونا وائرس کے بارے میں کوئی واضح پالیسی نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر پال کا کہنا ہے کہ 16 مئی کو کورونا انفیکشن کا عروج ہوگا، ایمس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر گلیریا کا کہنا ہے کہ اس کا عروج جون یا جولائی میں ہے اور وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال کہتے ہیں کہ اس کا کوئی عروج ہی نہیں ہوگا- 24 مارچ کو، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ صرف 21 دن دیجئے،کورونا وائرس سے لڑائی جیت لی جائے گی-

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کے معاملات 60 ہزار کو پار کرچکے ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے اور کوئی نہیں جانتا ہے کہ اس وبا پر کب تک قابو پایا جائے گا- مودی نے پہلا لاک ڈاؤن شروع کیا تھا اور ملک کے عوام سے کہا تھا کہ اس وبا پرقابو پانے کے لئے انہیں 21 دن کا وقت دیں - اس مدت کے اختتام پر، وہ خود ملک کے سامنے حاضر ہوئے اور 3 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کی اور تیسری بار لاک ڈاؤن میں 17 مئی تک توسیع کی، پھر وہ نہیں آئے اور حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کرکے تیسرا لاک ڈاؤن نافذ کیا-

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔