مرکز نے کاویری رِیور اتھارٹی کے قیام کا اعلان کردیا، پانی کی تقسیم کے معاملے میں اب کرناٹک کو اختیار نہیں رہے گا
بنگلورو،29؍اپریل(ایس او نیوز)کرناٹک کو منگل کے روز اس وقت زبردست دھکا پہنچا جب مرکزی حکومت نے کرناٹک کی شدید مخالفت کی پروا کئے بغیر کاویری رِیور اتھارٹی قائم کرنے کا اعلان کردیا اور اس سلسلہ میں ایک فرمان پر صدر ہند رام ناتھ کووند نے دستخط بھی کردئیے۔
اس اتھارٹی کے قیام کے ساتھ ہی اب کاویری کے پانی کی تقسیم کے معاملہ میں کرناٹک کو کوئی اختیار نہیں رہے گا اور تمام فیصلہ مرکزی حکومت کی وزارت آبی وسائل کے افسروں کی طرف سے لئے جائیں گے۔ اس سے پہلے مرکزی حکومت نے 2018 ء میں کاویری ریور اتھارٹی کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، کرناٹک نے اس کی مخالفت کی تھی، تاہم اس ضمن میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد مرکزی حکومت نے اس اتھارٹی کے قیام کا اعلان کردیا اور منگل کے روز اس کا باضابطہ حکم نامہ جاری کردیاگیا۔
حالانکہ 2018کے نوٹی فکیشن کے بعد یہ اتھارٹی آزادانہ طور پر کام کر رہی تھی، تاہم نئے حکم نامہ کے مطابق اتھارٹی کا سارا کام کاج اب مرکزی حکومت کی راست نگرانی میں ہو گااور اس کے کسی بھی معاملہ میں کرناٹک کو مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ کاویری ریور اتھارٹی کی قیادت مرکزی وزارت آبی وسائل کے سکریٹری کریں گے اور اس کے سربراہ کے طور پر وہ باضابطہ چارج بھی لیں گے۔ اس اتھارٹی کے لئے دس اراکین نامزد کئے جائیں گے۔ ان میں آب پاشی اور زراعت سے وابستہ دو افسران، دو جزوقتی ممبران، چار ریاستوں کے محکمہ آبی وسائل کے سکریٹریزشامل رہیں گے۔
اس اتھارٹی کی یہ ذمہ داری ہو گی کہ کاویری طاس پر موجود سبھی آبی ذخائر میں پانی کی سطح کی نگرانی کرے اور یہ طے کرے کہ کس آبی ذخیرہ سے کس ریاست کو کتنا پانی کب کب مہیا کروایا جائے گا، اس معاملہ میں ریاستوں کو فیصلہ لینے کا اختیار نہیں دیا گیا ہے۔
ریاستی حکومتوں کے لئے اب یہ لازمی ہو گا کہ اپنی اپنی ریاستوں کے آبی ذخائر میں پانی کے داخلی اور خارجی بہاؤ کے بارے میں روزانہ اتھارٹی کو جانکاری مہیا کروائیں۔