سپریم کورٹ میں پانچ نئے ججوں کی ہوگی تقرری، کالجیم کی سفارشات کو مرکز نے دی منظوری

Source: S.O. News Service | Published on 5th February 2023, 11:01 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 5؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی ) ججوں کی تقرری کو لے کر مرکزی حکومت اور عدلیہ کے درمیان طویل مدت سے چلی آ رہی رسہ کشی کے درمیان مرکز نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ میں تقرری کے لیے پانچ ججوں کے ناموں کو منظوری دے دی۔ سپریم کورٹ کالجیم کی سفارشات پر صدر جمہوریہ نے مہر لگا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کو پانچ نئے جج ملے ہیں۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ پیر کے روز یہ سبھی سپریم کورٹ کے ججوں کی شکل میں حلف لے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ 13 دسمبر 2022 کو عدالت عظمیٰ کی ویب سائٹ پر اَپلوڈ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ: سپریم کورٹ کالجیم نے 13 دسمبر کو ہوئی اپنی میٹنگ میں ہائی کورٹس کے درج ذیل چیف جسٹس کو سپریم کورٹ میں ججوں کی شکل میں پروموشن کی سفارش کرنے کا عزم لیا- جسٹس پنکج متھل، چیف جسٹس، راجستھان ہائی کورٹ (اصل ہائی کورٹ (پی ایچ سی: الٰہ آباد)؛ جسٹس پی وی سنجے کمار، چیف جسٹس، منی پور ہائی کورٹ (پی ایچ سی: تلنگانہ)؛ جسٹس احسان الدین امان اللہ، جسٹس، پٹنہ ہائی کورٹ؛ اور جسٹس منوج مشرا، جج، الٰہ آباد ہائی کورٹ۔

مرکز نے اب مذکورہ بالا سبھی پانچ ناموں کو عدالت عظمیٰ کے ججوں کی شکل میں نوٹیفائی کیا ہے۔ سپریم کورٹ کالجیم کے سربراہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ہیں۔ عدالت عظمیٰ میں 34 ججوں کی جگہ ہے اور اس وقت 27 جج ہی موجود ہیں۔ اس طرح سات اسامیاں ہیں۔ 5 مزید ججوں کے ملنے سے ان کی تعداد 32 ہو جائے گی۔

اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمنی نے جمعہ کو جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے ایس اوکا کی بنچ کو مطلع کیا تھا کہ پانچ ججوں کے ناموں کو بہت جلد منظوری دے دی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے عدالت عظمیٰ کے کالجیم کے ذریعہ سفارش کردہ ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلے کو منظوری دینے میں تاخیر پر مرکز کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے نتیجہ کار ایڈمنسٹریٹو اور جیوڈیشیل دونوں طرح کی کارروائیاں ہو سکتی ہیں جو کہ کوئی اچھی بات نہیں ہو سکتی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔