راجدھانی دہلی پر آلودگی اور کورونا کی دوہری مار
نئی دہلی،23؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) قومی راجدھانی دہلی کے موسم میں سردی کا اثر بڑھنے کے ساتھ لوگوں کو دوگنی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ ایک طرف بڑھتی ہوئی آلودگی سے آب و ہوا روز بروز بدتر ہوتی جارہی ہے اور دوسری طرف کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے کیسز میں بھی گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
دہلی پولیوشن کنٹرول کمیٹی (ڈی پی سی سی) نے دارالحکومت کی آب و ہوا کا انڈیکس جمعہ کو جاری کیا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ دہلی میں آج صبح سات بجے آلودگی کی سطح 360 ہے۔ آسمان میں دھواں ہے۔ یہ موسم سانس کی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے لئے بالکل بھی سازگار نہیں ہے۔
ڈی پی سی سی کے مطابق دہلی کی ہوا اب بھی ’انتہائی خراب‘ کے زمرے میں ہے۔ دارالحکومت کا علی پور علاقہ 442 ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) کے ساتھ سب سے زیادہ آلودہ خطہ ہے۔ اس کے علاوہ روہنی میں 391، دوارکا میں 390، آنند وہار میں 387 جبکہ آر کے پورم میں اے کیو آئی 333 ریکارڈ کیا گیا۔
دارالحکومت کے قرب و جوارعلاقوں مثلاً غازی آباد میں اے کیو آئی 380، گریٹر نوئیڈا میں 377 اور نوئیڈا میں 380 ریکارڈ کیا گیا۔ سنٹرل آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق، آئی ٹی او میں پی ایم 2.5 کی سطح 356 ہے۔ جو ’انتہائی بدترین زمرہ‘ ہے۔
دہلی میں جہاں دوسری جانب آلودگی کی سطح بڑھ رہی ہے ، وہیں کوروناکیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ جمعرات کی شام کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے 3882 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 35 مریضوں کی موت ۔ اس عالمی وبا سے دارالحکومت میں متاثرہ افراد کی تعداد اب 344318 اور ہلاکتوں کی تعداد 6163 ہے۔ 25 ہزار 237 ایکٹیو کیسز ہیں۔