دہلی میں کارپوریشن-حکومت کی ملی بھگت سے بند عمارتوں میں چل رہے کاروبار: کانگریس
نئی دہلی،18؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) دہلی پردیش کانگریس نے بی جے پی حکمراں میونسپل کارپوریشن اور دہلی کی کیجریوال حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے ان پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا ہے۔ ریاستی کانگریس صدر انل کمار نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی شہ پر کمرشیل علاقہ قرول باغ میں ایک مال سرکاری کاغذات میں سیل ہونے کے بعد بھی چل رہا ہے۔
انل کمار نے بتایا کہ 2012 میں قوانین کی خلاف ورزی کے سبب قرول باغ میں ایک مال کو سیل کیا گیا تھا، لیکن ب جے پی اور عآپ کی ملی بھگت سے آج اس مال میں کمرشیل سرگرمیاں بے خوف چل رہی ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ بغیر اجازت کے سرکاری سیلنگ کو غیر قانونی طریقے سے توڑنے والوں کے ساتھ حکم عدولی کی مجرمانہ کارروائی ہونی چاہیے اور اس میں شامل کارپوریشن اور دہلی حکومت کے افسروں کی بھی جانچ ہونی چاہیے۔
انل کمار کے مطابق دہلی میں صرف قرول باغ واقع مال ہی نہیں، کتنی ہی ایسی ملکیتیں ہیں جو آفیشیل طور پر کاغذوں میں بند ہونے کے باوجود ان میں کمرشیل سرگرمیاں بدعنوانی کے سبب برسرعام چل رہی ہیں، جس میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کی مکمل ملی بھگت ہے۔
دہلی کانگریس سربراہ نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ دہلی میں پانی اور بجلی تو دہلی حکومت دستیاب کراتی ہے، تو کیسے ایک بند دکان اور مال کو پانی اور بجلی کی سہولت مل رہی ہے؟ یہ سہولتیں صرف پیسے کے لین دین کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ اس سے واضح ہے کہ سیل عمارتوں میں کمرشیل سرگرمیاں چلنے میں میونسپل کارپوریشن اور دہلی حکومت کی ملی بھگت ہے۔