کرناٹک کے تمام محکمو ں میں رشوت خوری اوربدعنوانی کاراج ، ریاستی حکومت عوام کوگمراہ کرنے میں لگی ہوئی ہے:سدارامیا
بنگلورو،31؍اگست(ایس او نیوز)سابق وزیراعلیٰ اوراسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے بی جے پی حکومت کوشدیدتنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کہ بی جے پی یہ کہہ کر لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے کہ کیمپنااپوزیشن خیمہ میں ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی یہ باورکرنے کی کوشش کرارہی ہے کہ اپوزیشن پارٹی ٹھیکیداروں کی اسوسی ایشن کیمپنا کے صدر کے پیچھے ہے جس نے کمیشن پر ریاستی حکومت کے خلاف الزام لگایا ہے۔
سدارامیا نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ اگر حکومت چلانے والوں میں تھوڑی سی بھی شرم ہوتی اور قانون کی سمجھ ہوتی تو وہ اس طرح کی بات نہ کرتے۔ صرف کیمپنا ہی مجھ سے ملنے والوں میں شامل نہیں تھے۔ ٹھیکیداروں کی انجمن کے 50 سے زیادہ لوگوں نے مجھ سے ملاقات کی تھی۔ وزیراعلیٰ بومئی سمیت کئی وزراء نے بتایا کہ وہ وفدسدارامیا سے ملاقات کے لیے کیوں گیا تھا،جبکہ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے بھی وزیراعلیٰ سے ملاقات کی۔ لیکن وہ مسئلہ حل کرنے کے بجائے سنگین الزامات لگا رہے ہیں کہ ٹھیکیداروں کی یونین کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایک خط لکھا کہ بی بی ایم پی میں کمیشن کی شرح 40 فیصد تھی، اب یہ 50 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ٹھیکیداروں کی یونین گزشتہ ایک سال سے مسلسل لڑ رہی ہے۔ اگر خود کو چوکیدار کہنے والے مودی اور ریاستی بی جے پی حکومت نے ان کی درخواستوں کو سنجیدگی سے لیا ہوتا تو آج یہ مسئلہ پیدا نہ ہوتااور بیلگام کا سنتوش پاٹل خودکشی نہیں کیاہوتا۔ریاستی حکومت کے کمیشن گھوٹالہ کی وجہ سے ریاست میں جو کام ہو رہے ہیں ان کے معیار کو لوگ دیکھ رہے ہیں۔ وزیراعظم کی آمندکے موقع پرراستوں پرجوتارڈالے گئے تھے اگلے دن تارکول نکل گیا۔محکمہ ریونیو، محکمہ پولیس، ایریگیشن پی ڈبلیو ڈی، ٹرانسپورٹ، سب رجسٹرار، محکمہ جنگلات اور اسی طرح ہر جگہ رشوت کا عفریت کھیل رہا ہے۔ ایسے میں عام آدمی کس کے پاس جائے؟ انہوں نے خبردار کیا کہ لوگ یاد رکھیں کہ اگر وہ اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں کے پاس نہیں آسکتے تو وہ ہاتھ میں پتھر اور لاٹھی لے کر مایوسی کے عالم میں حکومت کے خلاف ہو جائیں گے۔