کرناٹک کے وزیراعلیٰ بومئی نے مسلمانوں کے تعلق سے کہا؛ بی جے پی کے اتنے برے دن نہیں کہ مسلمانوں کی خوشامد کرے
بنگلورو،28؍جنوری(ایس او نیوز)کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے مسلمانوں کے تعلق سے کہا کہ بی جے پی کے اتنے برے دن نہیں آئے ہیں کہ مسلمانوں کی خوشامد کرے - انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو سرپر بٹھا کر ناچنے کا کام کانگریس کر رہی ہے وہ چاہے تو اس کام کو جاری رکھے، مگر بی جے پی یہ سب کرنے والی نہیں ہے۔
میڈیا میں آئی رپورٹ کے مطابق میسور ومیں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بومئی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اور سابق وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے درمیا ن ہوئی بات چیت کا حوالہ دے کر یہ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی مسلمانوں کی خوشامد کر رہی ہے- انہوں نے کہا کہ بی جے پی کیلئے اتنے برے دن نہیں آئے کہ اسے مسلمانوں کی خوشامد کرنا پڑے- انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جی نے ایسا بالکل نہیں کہا کہ مسلمانوں کو راغب کیا جائے ، بی جے پی کیلئے اس کی کوئی ِضرورت بھی نہیں ہے- صرف یہ کہا ہے کہ تمام طبقات کو اعتماد میں لیا جائے - مسلمانوں میں جو غربت ہے اسے دور کیا جائے اور اس سماج کو مین اسٹریم میں لا کر اس کو بھی ملک کی تعمیروترقی کا حصہ بنایا جائے- لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ مسلمانوں کی خوشامد کی جائے -اس سوال پر کہ بی جے پی کے متعدد رہنماؤں نے یہ کہا ہے کہ بی جے پی کو مسلمانوں کے ووٹ کی ضرورت نہیں ہے-
بومئی نے کہا کہ ان لوگوں نے اپنے اپنے حلقوں کے حالات کے مطابق ایسا کہا ہو گا وہ ان کا انفرادی موقف ہے-لیکن انتظامیہ چلانے کیلئے تمام کو اعتماد میں لے کر ہی کام کیا جائے گا- بومئی نے کہا کہ انتخابات کے معاملہ میں بی جے پی کی اپنی الگ حکمت عملی ہو گی کانگریس یا جنتا دل(ایس) کی مانند نہیں - بومئی نے کہا کہ بی جے پی نے ریاست کے عوام سے کتنے وعدے کئے اور ان میں سے کتنے پورے ہوئے ان تمام کی تفصیل وہ اگلے ماہ اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے وقت سامنے رکھیں گے-سیاست سے سنیاس لینے سے متعلق سدارامیا کے تبصرہ پر بومئی نے کہا کہ باربار سدارامیا کی طرف سے اس طرح کے بیانات اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ وہ مایوس ہو چکے ہیں - منڈیا میں اشوک کو انچارج وزیر بنائے جانے کی مخالفت پر بومئی نے کہا کہ ان کی کسی نے مخالفت نہیں کی - دوچار لوگوں نے اگر واپس جاؤ کے پوسٹر لگا دئیے تو اس پر اتنی توجہ دینے کی ضرورت نہیں -