بی جے پی کی سیاست سے پورا ملک مایوس: سچن پائلٹ
جے پور،18/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مغربی بنگال میں تشدد اور ناتھو رام گوڈسے پر پرگیہ ٹھاکر کے بیان کو لے کر بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ حکمراں پارٹی کی سیاست سے پورا ملک مایوس ہوا ہے۔ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے کہا کہ پہلی بار الیکشن کمیشن جیسے آئینی ادارے کو اتنے سوالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔گزشتہ چند دنوں میں جس طرح کی سیاست کا ڈھانچہ حکمراں جماعت نے تیار کیا ہے اس سے نہ صرف کانگریس اوردیگر سیاسی پارٹیاں بلکہ پورے ملک میں ایک مایوسی کا ماحول بنا ہے۔بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیہ ٹھاکر کے بیان کو افسوسناک بتاتے ہوئے پائلٹ نے کہاکہ راشٹرپتاگاندھی کے قاتل کومحب وطن بتانے والے شخص کو بی جے پی کے کسی بڑے لیڈر نے نہ تو ٹوکا اور نہ ہی روکا۔نہ ہی بیان کی تردید کی نہ ان کو پارٹی سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔صرف پارٹی ان کے بیان سے الگ ہو جائے اتنا کافی نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ ٹھاکر نے اپنے ایک بیان میں گوڈسے کو محب وطن قرار دیا ہے۔پائلٹ نے کہا پولنگ کے چھ مراحل پر جو اب تک کے نتائج سامنے آئے ہیں اس میں بی جے پی ہر مرحلے میں پچھڑ رہی ہے۔وزیر اعظم مودی، امت شاہ اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں کے بیان مسلسل آ رہے ہیں ان سے اندازہ لگ جاتا ہے کہ ان میں بوکھلاہٹ ہے۔مغربی بنگال میں حالیہ واقعات پر پائلٹ نے کہاکہ جو حقیقت کولکاتہ میں ہمارے سامنے آئی ہے ان سے صاف ہے کہ بی جے پی بنگال اور کولکاتہ میں باہر سے لوگ لے کر آئی تاکہ روڈشو میں تعداد دکھاسکیں۔وہاں پر جو کارنامہ انجام دیا گیا وہ قابل مذمت ہے۔پائلٹ نے وزیر اعظم کے بیان کی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ممتا بنرجی، ان کی پارٹی اور لیڈروں کا موازنہ کشمیر میں جو پتھرباز ہیں ان سے کی ہے، آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ملک کے وزیر اعظم ایک منتخب وزیر اعلی کے مقابلے علیحدگی پسند نظریے کے پتھربازوں سے کر رہے ہیں۔پائلٹ نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن جیسے آزادادارے کو اتنے سارے سوالات کا جواب دینا پڑ رہا ہے۔الیکشن کمیشن کا کردار مشکوک ہو گیا ہے۔ نائب وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی کو بنگال کا تشدد تو نظر آرہا ہے اوروہ مذمت کر رہی ہے لیکن رائے بریلی سے کانگریس کی رکن اسمبلی پر جو جان لیوا حملہ ہوا اس کی ایک بار بھی بی جے پی، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے مذمت نہیں کی۔