بلاری کو وجئے نگر ضلع بنانا بی جے پی میں پھوٹ کا سبب
بنگلورو،23؍نومبر(ایس او نیوز)حکومت کر ناٹک کی طرف سے حال ہی میں بلاری ضلع کو دو حصو ں میں تقسیم کر کے وجئے نگر نامی ایک اور ضلع قائم کرنے کا فیصلہ بی جے پی میں پھوٹ کا سبب بن گیا ہے۔
بلاری کی سیاست پر غالب ریڈی برادران کی شدید مخالفت کے باوجود حال ہی میں وزیر اعلیٰ نے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے وزیر جنگلات آنند سنگھ کے اس مطالبہ کو منظوری دے دی کہ وجئے نگر کو الگ ضلع بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ کے اس اقدام پر ریاستی وزیر برائے سماجی بہبود سری راملو اور بلاری کے ریڈی برادران کی طرف سے شدید مخالفت کا سامنا ہے۔
بلاری کے رکن اسمبلی جی سوم شیکھر ریڈی نے ایک اخباری کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیر اعلیٰ کے اس فیصلہ سے انہیں کافی دکھ ہوا ہے۔ وہ اس بات کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے کہ وزیر اعلیٰ کو اس بات کے لئے منالیں کہ بلاری ضلع کو توڑ کر وجئے نگر ضلع قائم کرنے کے فیصلے پر وہ نظر ثانی کریں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ضلع کے منتخب نمائندوں کا ایک وفد جلد ہی وزیر اعلیٰ کے پاس لے جائیں گے اور ا ن سے گزارش کریں گے کہ بلاری ضلع کو دو حصوں میں تقسیم نہ کیا جائے۔ اس کے علاوہ جمعرات کے روز ضلع کو دو حصو ں میں تقسیم کئے جانے کے خلاف احتجاج کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔2019کے دوران جب آنند سنگھ نے وزیر اعلیٰ سے مانگ کی تھی کہ وجئے نگر کو الگ ضلع قرار دیا جائے ریڈی برادران کی طرف سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے آنند سنگھ نے علاحدہ وجئے نگر ضلع قائم کرنے کے لئے بنیادی شرط رکھی تھی۔ ریڈی برادران اس فیصلہ کی یہ کہہ کر شدید مخالفت کررہے ہیں کہ اس اقدام سے بلاری ضلع تباہ ہو جائے گا، کیونکہ وجئے نگر ضلع میں وہ علاقہ شامل ہے جو معدنیاتی طور پر مالا مال ہے اور وہاں پر متعدد لوہے کی کانیں موجود ہیں۔ ریڈی برادران کا کہنا ہے کہ آنند سنگھ نے اپنے سیاسی فائدہ کے لئے وزیر اعلیٰ کو گمراہ کیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے سری راملواور ریڈی برادران سے صاف طور پر کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں برسرعام بیان بازی سے گریز کریں۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے بیان بازی کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔