سرمائی اجلاس: معطل ممبران پارلیمنٹ کا احتجاج جاری، بی جے پی ممبران اسمبلی کا ان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
نئی دہلی ،3 ؍دسمبر (آئی این ایس انڈیا) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں 12 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے معاملے پر تعطل جاری ہے۔ گاندھی مجسمہ کے سامنے معطل ارکان پارلیمنٹ کا احتجاج آج بھی جاری ہے۔ ان کے دھرنے کے درمیان بی جے پی کے 8 سے 10 ممبران پارلیمنٹ بھی جمہوریت بچانے کے نام پر احتجاج کرنے پہنچے ۔ دونوں طرف سے نعرے بازی کی گئی۔ اپوزیشن ارکان نے کہا کہ ہم پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں، یہ ہنگامہ کرنے کے لیے آئے ہیں۔ یہ گوڈسے کا ہے، گاندھی کا نہیں۔ ہم معافی نہیں مانگیں گے۔ نیز بی جے پی کے ظفر امام نے کہا کہ ہم جمہوریت بچانے آئے ہیں۔ اس سلسلے میں ایم پی منوج جھا نے کہا ہے کہ 12 ایم پی گاندھی مجسمہ پر احتجاج کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ بھی آج وہاں گئے ہیں۔
بغیر دعوت کے اس طرح پہنچنا ان اراکین اسمبلی کے جمہوری حقوق چھیننے کے مترادف ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ مانسون سیشن میں انہیں ناشائستہ برتاؤ کی وجہ سے معطل کیا گیا تھا۔ وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے لوک سبھا میں کہا کہ 21 اگست کو ہم نے تمام ریاستوں سے پوچھا تھا کہ کووڈ-19 بحران کے دوران آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کتنی اموات ہوئیں؟ صرف 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنی رپورٹ بھیجی ہے۔ صرف پنجاب نے تحریری طور پر اعتراف کیا ہے کہ 4 مشتبہ اموات ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آکسیجن بحران پر سیاست کی گئی۔
کچھ ریاستوں نے زیادہ مانگ کی اور عدالت سے احکامات لائے۔ دہلی کی سڑکوں پر آکسیجن ٹینکرز گھومتے نظر آئے، جب کہ دیگر مقامات پر آکسیجن کی مانگ زیادہ تھی۔ اہم بات یہ ہے کہ معطل ارکان پارلیمنٹ نے گاندھی مجسمہ کے سامنے مظاہرہ کیا۔ ان کی حمایت میں اپوزیشن جماعتوں کے ایم پی ہاتھوں میں سیاہ پٹیاں باندھے پہنچے تھے۔ ارکان اسمبلی نے کہا کہ آمریت نہیں چلے گی۔ حکومت اس کے حل کے لیے کوئی کوشش نہیں کر رہی۔ وہیں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیا۔ وہ بھی ارکان اسمبلی کے ساتھ دھرنے پر بیٹھ گئے۔