بی جے پی لیڈر ووٹروں اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں:ڈی کے شیوکمار
بنگلورو، 29؍نومبر(ایس او نیوز)ریاستی قانون ساز کونسل کیلئے منعقد ہورہے انتخابات میں صرف 15سیٹوں پر ہی نہیں بلکہ 25سیٹوں پر بھی بی جے پی کامیاب ہوسکتی ہے،صرف 15سیٹوں پر کامیاب ہوناہے تو شکست ہونے والے 10حلقے کونسے ہیں،اس بات کی وضاحت بھی بی جے پی لیڈروں کو کردینی چاہئے۔اس طرح کا طنز کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار نے کیا۔
انہوں نے یہاں شہر کی مضافات میں واقع ایک پرائیویٹ فارم ہاؤز میں بنگلور دیہی لوکل باڈیز حلقے کے انتخابات کے سلسلے میں طلب کردہ پارٹی نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کے بعد اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات میں ہار جیت عام بات ہے،انتخابات سے قبل ہی اتنے حلقوں میں جیت ہوگی یہ کہہ کر بی جے پی لیڈرعوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں،اگر ہمت ہے تو بی جے پی لیڈر اس بات کا بھی اعتراف کریں کہ کن حلقوں میں ان کے امیدواروں کو شکست ہوگی۔
ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے درمیان اندرونی معاہدے کے تعلق سے اپنارد عمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی اور جے ڈی ایس کے لیڈرکب جھگڑاکریں گے اور کب ایک ہوجائیں گے اس بات کا پتہ ہی نہیں چلتا،ان کی پارٹی کے بارے میں ہمیں بات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے،کانگریس پارٹی کے اراکین اور ووٹروں سے گذارش کرکے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی،فی الحال ملک اور ریاست میں سیاسی تبدیلی کی ضرورت ہے،بغیر پارٹی نشان کے کامیاب ہوئے گرام پنچایت اراکین سے گذارش کی جائے گی کہ وہ کانگریس پارٹی کے حق میں ووٹ دے کر ملک اور ریاست میں تبدیلی لانے میں اہم کردار اداکریں۔میکے داٹو منصوبے کے تعلق سے کانگریس پارٹی کی طرف سے ہائی جیک کئے جانے کے معاملے میں ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ ان کی طرف سے کسی کو بھی ہائی جیک نہیں کیاگیاہے،اگر ساتھ میں آنے کیلئے تیار ہوں تو وہ خود لے جانے کیلئے تیار ہیں،میکے داٹو منصوبے کا پانی صرف ایک شخص استعمال نہیں کرے گا،بنگلور کے عوام اس پانی کا استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ میکے داٹو منصوبے کے تعلق سے وہ بی جے پی اور جے ڈی ایس کے علاوہ دیگر سیاسی وسماجی تنظیموں کو دعوت دیں گے کہ متحد ہوکر تحریک چلانے آگے آئیں اور بنگلور کے شہریوں کو پانی فراہم کرانے میں اہم کردار ادا کریں۔ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ بی جے پی کی ڈبل انجن حکومت ہونے اور میکے داٹو معاملے میں کسی بھی طرح کی قانونی رکاوٹیں نہ ہونے کا اعلان وزیراعلیٰ بسوراج بومئی نے کیاہے،مگر مرکزی حکومت کی طرف سے اینوائرنمنٹ کلیئرنس سرٹی فکیٹ فراہم کرناباقی ہے۔میکے داٹو ڈیم کی تعمیر کے مقام پر ان کی بھی زمین موجود ہے،مگر ان کی طرف سے کسی طرح کی رکاوٹ نہیں کھڑی کی جارہی ہے، مگر دو تین قریوں کے ڈوب جانے کے معاملے کو لے کر اعتراضات کئے جارہے تھے،وہاں کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرکے ریاست کی خوشحالی کیلئے انہیں منانے کی کوشش بھی کی گئی۔ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ بٹ کائن کے معاملے میں وزیر داخلہ کے بیان کے تعلق سے آئندہ اسمبلی اجلاس میں بات کریں گے۔
اس موقع پر رکن پارلیمان ڈی کے سریش،قانون ساز کونسل انتخابات کے امیدوار ایس روی،سابق رکن اسمبلی بال کرشنا،ضلع پنچایت کے سابق صدر ایچ بسپا،سٹی منسپل کونسل کے صدر وینکٹیش،بلاک کانگریس کمیٹی کے صدرکرشنامورتی،ٹی اے پی سی ایم ایس صدر تمناگوڈا اوردیگر موجود تھے۔