مہاراشٹر میں جو ہوا وہ ہندوستان جیسی جمہوریت کے لیے شرمناک: جئے رام رمیش

Source: S.O. News Service | Published on 30th June 2022, 10:47 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،30؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے مہاراشٹر کے سیاسی بحران کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے دولت اور اقتدار کے زور پر مزید ایک ریاست پر ناجائز قبضہ کر لیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں جو ہوا وہ ہندوستان جیسی جمہوریت کے لیے شرمناک ہے۔ مودی-شاہ کی قیادت میں بی جے پی کسی بھی قیمت پر اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ یا تو اقتدار ان کے پاس رہے یا کرسی کی ڈور ان کے ہاتھوں میں ہو۔‘‘

کانگریس نے بی جے پی پر اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے ای ڈی-سی بی آئی جیسی ایجنسیوں کے غلط استعمال کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ مرکز میں برسراقتدار ہونے کے بعد سے ہی بی جے پی کا واحد ہدف اقتدار پر قبضہ کرنا اور منتخب حکومتوں کو گرانا رہا ہے۔ جئے رام رمیش نے جمعرات کو ٹوئٹر پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ اقتدار کے لیے خرید و فروخت، گورنر اور اسمبلی صدور کی طاقتوں کا غلط استعمال اور ای ڈی-سی بی آئی جیسی ایجنسیوں کا کھلے عام غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ اب تو یہ عالم ہے کہ مرکزی وزیر مالیات کے منھ سے بھی سچ نکل جاتا ہے۔ اب وہ ہارس ٹریڈنگ پر جی ایس ٹی لگانے کا مشورہ دے رہی ہیں۔

کانگریس لیڈر جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ بی جے پی منتخب حکومتوں کو گرانے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2014 میں مرکز میں حکومت بننے کے بعد سے ہی بی جے پی کا واحد ہدف ریاستوں میں اقتدار پر قبضہ کرنے کا رہا ہے۔ بی جے پی کو مفاد عامہ کے کاموں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری اتراکھنڈ، بہار، کرناٹک، مدھیہ پردیش سے لے کر مہاراشٹر میں ہوئی سیاسی سازشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں میں بی جے پی کے ذریعہ اپوزیشن حکومتوں کو گرانے کے کئی واقعات سامنے آئے۔ بی جے پی سب سے پہلے انتخاب جیتنے کے لیے کسی بھی حد تک جاتی ہے۔ پیسہ اور اقتدار کے غلط استعمال سے لے کر پولرائزیشن اور تشدد کو فروغ دیتی ہے۔ اتنا کرنے کے بعد بھی اگر عوام انھیں مسترد کر دیتی ہے تو منتخب حکومتوں کو گرانے کے لیے سازش شروع کر دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ نہ صرف جمہوریت کی بے عزتی ہے بلکہ ان عوام کی بھی بے عزتی ہے جو بی جے پی کے نظریات کے خلاف ووٹ کرتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔