کرناٹک کونسل انتخابات کیلئے بی جے پی امیدواروں کے نامو ں کا اعلان

Source: S.O. News Service | Published on 25th May 2022, 11:49 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 25؍ مئی (ایس او نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے منگل کو کرناٹک قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کے لئے چارامیدواروں اور ٹیچرز حلقہ سے ایک امیدوارکو کھڑا کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

پارٹی نے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے بیٹے بی وائی وجیندرا کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔بی جے پی نے ایم ایل سی الیکشن کے لیے چلوادی نارائن سوامی، ہیم لتا نائک، ایس کیشو پرساد اور لکشمن ساودی اور ٹیچرز حلقے سے بسواراج ہورٹی کے ناموں کا اعلان کیاہے۔ ہوراٹی نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی کی موجودگی میں قانون ساز کونسل کے اسپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد 18مئی کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

گزشتہ ہفتے کرناٹک بی جے پی نے ایم ایل سی انتخابات کیلئے ناموں پر تبادلہ خیال کیلئے کور کمیٹی کی میٹنگ کی اور پارٹی نے کئی ناموں کی سفارش کی۔ ان میں سے ایک بی وائی وجیندرا کا نام بھی شامل ہے۔الیکشن کمیشن نے 3جون کو 7 نشستوں کے لیے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔بی جے پی اپنی موجودہ طاقت سے اسمبلی کی چار سیٹیں آسانی سے جیت سکتی ہے۔ ان نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی آج منگل تک داخل کیے جاسکتے تھے۔ دو گریجویٹ اور دو اساتذہ کے حلقوں کے لیے انتخابات 13 جون کو ہوں گے۔

ایڈی یورپا کیمپ کو امید تھی کہ پارٹی بی وائی وجیندرا کو ٹکٹ دے گی کیونکہ انہوں نے اسمبلی ضمنی انتخابات میں کے آر پیٹ اور سرا حلقوں سے پارٹی امیدواروں نارائن گوڈا اور ڈاکٹر بی ایم راجیش گوڑا کی جیت کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیا تھا۔دو مشکل حلقوں سے جیتنے کے بعد، تاہم بی وائی وجیندر ااپریل 2021 میں رائچور ضلع کے مسکی حلقے میں پارٹی امیدوار پرتاپ گوڈا پاٹل کی جیت کو یقینی بنانے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ وہ ہانگل میں بھی کامیاب نہیں ہوئے جہاں کانگریس امیدوار سری نواس مانے نے کامیابی حاصل کی تھی۔

سال 2018 میں بی جے پی نے وجیندرا کو ورنا حلقہ سے کھڑا نہیں کیا تھا۔ دسمبر 2021 میں بھی، پارٹی نے انہیں لوکل اتھارٹی کے حلقوں کے تحت 25 ایم ایل سی سیٹوں کے لیے دو سالہ الیکشن میں ٹکٹ دینے سے انکار کر دیاتھا۔شاید بی جے پی ایڈی یورپا خاندان کے کسی تیسرے فرد کو ٹکٹ نہیں دینا چاہتی کیونکہ وہ کئی مواقع پر کانگریس اور جنتا دل (ایس) پر اقربا پروری کا الزام لگا چکی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...