کرناٹک کونسل انتخابات کیلئے بی جے پی امیدواروں کے نامو ں کا اعلان
بنگلورو، 25؍ مئی (ایس او نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے منگل کو کرناٹک قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کے لئے چارامیدواروں اور ٹیچرز حلقہ سے ایک امیدوارکو کھڑا کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
پارٹی نے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے بیٹے بی وائی وجیندرا کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔بی جے پی نے ایم ایل سی الیکشن کے لیے چلوادی نارائن سوامی، ہیم لتا نائک، ایس کیشو پرساد اور لکشمن ساودی اور ٹیچرز حلقے سے بسواراج ہورٹی کے ناموں کا اعلان کیاہے۔ ہوراٹی نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی کی موجودگی میں قانون ساز کونسل کے اسپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد 18مئی کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
گزشتہ ہفتے کرناٹک بی جے پی نے ایم ایل سی انتخابات کیلئے ناموں پر تبادلہ خیال کیلئے کور کمیٹی کی میٹنگ کی اور پارٹی نے کئی ناموں کی سفارش کی۔ ان میں سے ایک بی وائی وجیندرا کا نام بھی شامل ہے۔الیکشن کمیشن نے 3جون کو 7 نشستوں کے لیے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔بی جے پی اپنی موجودہ طاقت سے اسمبلی کی چار سیٹیں آسانی سے جیت سکتی ہے۔ ان نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی آج منگل تک داخل کیے جاسکتے تھے۔ دو گریجویٹ اور دو اساتذہ کے حلقوں کے لیے انتخابات 13 جون کو ہوں گے۔
ایڈی یورپا کیمپ کو امید تھی کہ پارٹی بی وائی وجیندرا کو ٹکٹ دے گی کیونکہ انہوں نے اسمبلی ضمنی انتخابات میں کے آر پیٹ اور سرا حلقوں سے پارٹی امیدواروں نارائن گوڈا اور ڈاکٹر بی ایم راجیش گوڑا کی جیت کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیا تھا۔دو مشکل حلقوں سے جیتنے کے بعد، تاہم بی وائی وجیندر ااپریل 2021 میں رائچور ضلع کے مسکی حلقے میں پارٹی امیدوار پرتاپ گوڈا پاٹل کی جیت کو یقینی بنانے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ وہ ہانگل میں بھی کامیاب نہیں ہوئے جہاں کانگریس امیدوار سری نواس مانے نے کامیابی حاصل کی تھی۔
سال 2018 میں بی جے پی نے وجیندرا کو ورنا حلقہ سے کھڑا نہیں کیا تھا۔ دسمبر 2021 میں بھی، پارٹی نے انہیں لوکل اتھارٹی کے حلقوں کے تحت 25 ایم ایل سی سیٹوں کے لیے دو سالہ الیکشن میں ٹکٹ دینے سے انکار کر دیاتھا۔شاید بی جے پی ایڈی یورپا خاندان کے کسی تیسرے فرد کو ٹکٹ نہیں دینا چاہتی کیونکہ وہ کئی مواقع پر کانگریس اور جنتا دل (ایس) پر اقربا پروری کا الزام لگا چکی ہے۔