گپتیشور پانڈے رضاکارنہ طور پر سبکدوش، کیا بی جے پی جوائن کریں گے؟

Source: S.O. News Service | Published on 23rd September 2020, 9:00 PM | ملکی خبریں |

پٹنہ،23؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) بہار کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) گپتیشور پانڈے آج رضاکارانہ طور پر سبکدوش (وی آر ایس) ہو گئے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ پانڈے پولیس کی نوکری چھوڑنے کے بعد سیاست میں نئی پاری کا آغاز کریں گے۔ ممکن ہے کہ بہار میں اس بار کے اسمبلی انتخابات میں انھیں بکسر سیٹ سے بر سر اقتدار جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کا امیدوار بنایا جائے۔ حالانکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ انہیں بی جے پی نے ٹکٹ کا بھروسہ دیا ہے۔

بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا، "میں کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوا اور نہ ہی میں سیاستدان ہوں، اگر کوئی پارٹی جوائن کروں گا تو آپ سب کو بتا کر کروں گا۔‘‘ بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں ان کے داخلے کے سوال پر انہوں نے کہا، ’’میں الیکشن لڑوں گا، میں نے ابھی تک یہ کہا ہی کہاں ہے!‘‘

انہوں نے کہا کہ "ان لوگوں سے جن سے میں منسلک ہوں، ان لاکھوں لوگوں سے بات کرنے کے بعد میں فیصلہ کروں گا کہ وہ میری خدمت کس طور پر چاہتے ہیں۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ "معاشرے میں کام کرنے کا طریقہ صرف سیاست میں شامل ہونا نہیں ہے، سیاست میں شامل ہوئے بغیر بھی معاشرے کی خدمت کی جاسکتی ہے۔"

قبل ازیں، سنہ 1978 بیچ کے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے افسر پانڈے کی رضاکارانہ سبکدوشی کو محکمہ داخلہ نے منظور کرلیا ہے۔ پانڈے کو 31 جنوری 2019 کو بہار کا ڈی جی پی بنایا گیا تھا۔ ان کی مدت کار 28 فروری 2021 تک تھی۔ ہوم گارڈز کے ڈی جی پی ایس کے سنگھل کو بہار کے ڈی جی پی کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

محکمہ پولیس میں پانڈے 33 سال اپنی خدمات دے چکے ہیں۔ پولیس افسر سے لے کر ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس، انسپکٹر جنرل اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس تک کے سفر میں پانڈے 26 اضلاع میں کام کر چکے ہیں۔ سنہ 1993-94 میں وہ بیگوسرائے اور 1995-96 میں جہان آباد کے پولیس افسر رہ چکے ہیں۔ وہ کمیونٹی پولیسنگ کے لیے معروف ہیں۔

ڈی جی پی ہوتے ہوئے گپتیشور پانڈے سیاسی بیانات دینے کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے تھے۔ حالیہ دنوں میں اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں بھی وہ اپنے تبصروں کی وجہ سے تنازعہ میں آ گئے تھے۔ واضح رہے کہ 2009 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بھی پانڈے نے وی آر ایس کے لئے درخواست دی تھی، لیکن انہیں بکسر سے بی جے پی سے انتخابی ٹکٹ نہیں ملا تھا، لہذا انہوں نے اپنی درخواست واپس لے لی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔