جارکی ہولی سی ڈی جانچ کا نیا موڑ ، ایک اور سابق وزیر ڈی سدھاکر سے لڑکی کے تعلق کا انکشاف

Source: S.O. News Service | Published on 4th April 2021, 11:17 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،4؍اپریل(ایس او  نیوز)سابق وزیر رمیش جارکی ہولی کی مبینہ سیکس سی ڈی فاش ہونے کے بعد اس معاملہ کی جانچ میں لگی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ایک نئی تحقیق کی ہے، جس کے مطابق جارکی ہولی کے ساتھ فحش سی ڈی میں دکھائی دینے والی لڑکی اس سی ڈی کے فاش ہونے سے پہلے ریاست کے ایک او ر سابق وزیر ڈی سدھاکر سے مسلسل ربط میں رہی۔ اس لڑکی سے جاری مسلسل پوچھ گچھ اور اس سے برآمد موبائل کے کال ریکارڈس کی جانچ کے دوران ایس آئی ٹی نے پتہ لگایا ہے کہ یہ لڑکی جارکی ہولی کی سی ڈی فاش ہونے سے دو دن پہلے تک بھی سدھاکر سے مسلسل ربط میں رہی ہے۔

ایس آئی ٹی نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اس لڑکی نے شاید سدھاکر سے لاکھوں روپیوں کا لین دین بھی کیا ہے۔ حالانکہ سدھاکر نے اس انکشاف پر حیرت ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ اس لڑکی سے ان کا کوئی ربط نہیں۔ اس سے فون پر بات کرنے کے متعلق الزام پر انہوں نے کہا کہ ان کے فون پر سینکڑوں لوگ روزانہ کال کرتے ہیں، اس میں وہ نہیں جانتے کہ اس لڑکی سے ان کی کب او ر کیسے بات ہوئی ہے۔ اس دوران بتایا جاتا ہے کہ اس معاملہ میں ڈی سدھاکر سے پوچھ گچھ کے لئے ایس آئی ٹی کی طرف سے نوٹس جاری کیا جا سکتا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ایس آئی ٹی نے یہ بھی جانکاری حاصل کی ہے کہ اس لڑکی کا پہلے میسورکے ایک رئیل ایسٹیٹ تاجر سے بھی ربط تھا۔ ایس آئی ٹی افسروں کو شبہ ہے کہ اس لڑکی نے جارکی ہولی سے پہلے سدھاکر کو بلیک میل کیا ہو گا اوراس وجہ سے انہوں نے لڑکی کو بڑی رقم دی ہو گی۔اس معاملہ میں سدھاکر نے کہا کہ سی ڈی معاملہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لڑکی سے رابطہ یا اس سے مالی لین دین کے دستاویزات اگرہیں تو سامنے لائے جائیں۔ ہو سکتا ہے کہ اس کی کال لسٹ میں ان کا نام شامل ہو لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اس کے ساتھ مالی لین دین ہو ا ہے۔ ان کو ایس آئی ٹی سے نوٹس جاری ہونے کے امکان پر سدھاکر نے کہا کہ نوٹس جاری ہوا تو وہ اس کا قانون کے مطابق جواب دیں گے۔

دوسری طرف ایس آئی ٹی نے سی ڈی لیڈی سے پوچھ گچھ کا سلسلہ پانچویں دن بھی جاری رکھا۔ ہفتہ کے روز اس سے پھر چار گھنٹوں تک پوگچھ گئی۔اس پوچھ گچھ کے دوران اس لڑکی نے سی ڈی ظاہر ہونے کے بعد اپنے لا پتہ ہونے کی وجہ دہرائی کہ اس کو خوف تھا کہ اس کا اغوا کرلیا جائے گا، اس لئے وہ روپوش رہی۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...