بنگلورو،4؍اپریل(ایس او نیوز)سابق وزیر رمیش جارکی ہولی کی مبینہ سیکس سی ڈی فاش ہونے کے بعد اس معاملہ کی جانچ میں لگی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ایک نئی تحقیق کی ہے، جس کے مطابق جارکی ہولی کے ساتھ فحش سی ڈی میں دکھائی دینے والی لڑکی اس سی ڈی کے فاش ہونے سے پہلے ریاست کے ایک او ر سابق وزیر ڈی سدھاکر سے مسلسل ربط میں رہی۔ اس لڑکی سے جاری مسلسل پوچھ گچھ اور اس سے برآمد موبائل کے کال ریکارڈس کی جانچ کے دوران ایس آئی ٹی نے پتہ لگایا ہے کہ یہ لڑکی جارکی ہولی کی سی ڈی فاش ہونے سے دو دن پہلے تک بھی سدھاکر سے مسلسل ربط میں رہی ہے۔
ایس آئی ٹی نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اس لڑکی نے شاید سدھاکر سے لاکھوں روپیوں کا لین دین بھی کیا ہے۔ حالانکہ سدھاکر نے اس انکشاف پر حیرت ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ اس لڑکی سے ان کا کوئی ربط نہیں۔ اس سے فون پر بات کرنے کے متعلق الزام پر انہوں نے کہا کہ ان کے فون پر سینکڑوں لوگ روزانہ کال کرتے ہیں، اس میں وہ نہیں جانتے کہ اس لڑکی سے ان کی کب او ر کیسے بات ہوئی ہے۔ اس دوران بتایا جاتا ہے کہ اس معاملہ میں ڈی سدھاکر سے پوچھ گچھ کے لئے ایس آئی ٹی کی طرف سے نوٹس جاری کیا جا سکتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ایس آئی ٹی نے یہ بھی جانکاری حاصل کی ہے کہ اس لڑکی کا پہلے میسورکے ایک رئیل ایسٹیٹ تاجر سے بھی ربط تھا۔ ایس آئی ٹی افسروں کو شبہ ہے کہ اس لڑکی نے جارکی ہولی سے پہلے سدھاکر کو بلیک میل کیا ہو گا اوراس وجہ سے انہوں نے لڑکی کو بڑی رقم دی ہو گی۔اس معاملہ میں سدھاکر نے کہا کہ سی ڈی معاملہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس لڑکی سے رابطہ یا اس سے مالی لین دین کے دستاویزات اگرہیں تو سامنے لائے جائیں۔ ہو سکتا ہے کہ اس کی کال لسٹ میں ان کا نام شامل ہو لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اس کے ساتھ مالی لین دین ہو ا ہے۔ ان کو ایس آئی ٹی سے نوٹس جاری ہونے کے امکان پر سدھاکر نے کہا کہ نوٹس جاری ہوا تو وہ اس کا قانون کے مطابق جواب دیں گے۔
دوسری طرف ایس آئی ٹی نے سی ڈی لیڈی سے پوچھ گچھ کا سلسلہ پانچویں دن بھی جاری رکھا۔ ہفتہ کے روز اس سے پھر چار گھنٹوں تک پوگچھ گئی۔اس پوچھ گچھ کے دوران اس لڑکی نے سی ڈی ظاہر ہونے کے بعد اپنے لا پتہ ہونے کی وجہ دہرائی کہ اس کو خوف تھا کہ اس کا اغوا کرلیا جائے گا، اس لئے وہ روپوش رہی۔