بنگلورو،21؍اپریل(ایس او نیوز)کورونا وائرس کے سبب ایک خاتون کی موت کے بعد ان کے قریبی ربط میں آنے والے افراد کی نشاندہی کر کے انہیں کوارنٹائن کرنے کے لئے محکمہ صحت کی کارروائی کی مزاحمت کرتے ہوئے اتوار کی شام بنگلورو کے پادرائن پورا وارڈ میں مقامی لوگوں نے جو ہنگامہ اور تو ڑ پھوڑ مچائی اس کے لئے ذمہ دار عناصر کی نشاندہی کر کے پولیس نے 54/افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ اتوار کی رات پادرائن پورا کے عرفات نگر علاقے میں ہنگامے کے بعد اس علاقے کو پیر کے روز پولیس فورس اتنی بھردی گئی کہ یہاں لوگوں کا نکلنا محال کردیا گیا۔
اڈیشنل کمشنر آف پولیس سومندو مکھرجی کی قیادت میں 10کے یس آر پی بٹالین تعینات کر دی گئی اور پورے وارڈ کی گلی گلی میں پولیس فورس بھر دی گئی۔ رات میں ہوئے تشدد کے سلسلہ میں پولیس نے جن افراد کو گرفتار کیا ان کو بنگلورو کے تیسرے اڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔ ان کے خلاف پولیس نے اپنے طور پر 4مقدمات درج کئے ہیں جبکہ محکمہ صحت کے افسروں کی شکایت پر 2/ایف آئی آر درج ہوئی ہیں۔اس سلسلہ میں پولیس نے 70/افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ عدالت میں پیش کئے جانے کے بعد 50ملزموں کو پرپنا اگرہارا جیل بھیج دیا گیا او ر باقی 4کو پوچھ گچھ کیلئے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔ اس دوران پادرائن پورا علاقے میں پیر کے روز پولیس کی بٹالینوں نے علاقے میں مارچ کیا اور صورتحال کی مسلسل نگرانی جاری رکھی۔ پہلے ہی سیل ڈاؤن کئے جا چکے اس وارڈ میں تشدد کے واقعے کے بعد لوگو ں کی پریشانی زیادہ بڑھ گئی۔
مقامی رکن اسمبلی ضمیر احمد خان، کارپوریٹر عمران پاشاہ اور بی بی ایم پی کی طرف سے علاقے میں راشن اور کھانے کی فراہمی کیلئے انتظامات کئے جا رہے تھے لیکن کل رات کے تشدد کے بعد یہ سلسلہ بھی رک گیا۔ ابتدائی جانچ کے دوران پولیس نے بتایا کہ اتوار کی شام علاقے میں ایک خاتون فیروزہ نے تشدد بھڑکایا۔ اس پر الزام ہے کہ وہ علاقے میں گانجہ اور دیگر منشیات فروخت کرتی تھی۔ پولیس نے اسے حراست میں لے لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ جاری ہے-پولیس نے اس معاملے کو جانچ کیلئے سی سی بی کے حوالے کردیا ہے- تمام گرفتارملزمین بھی پوچھ گچھ کیلئے سی سی بی کے سپرد کئے جاچکے ہیں -