بنگلورو کے پادرائن پورہ میں اضطراب آمیز سکون، علاقہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل

Source: S.O. News Service | Published on 22nd April 2020, 4:59 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،21؍اپریل(ایس او  نیوز)کورونا وائرس کے سبب ایک خاتون کی موت کے بعد ان کے قریبی ربط میں آنے والے افراد کی نشاندہی کر کے انہیں کوارنٹائن کرنے کے لئے محکمہ صحت کی کارروائی کی مزاحمت کرتے ہوئے اتوار کی شام بنگلورو کے پادرائن پورا وارڈ میں مقامی لوگوں نے جو ہنگامہ اور تو ڑ پھوڑ مچائی اس کے لئے ذمہ دار عناصر کی نشاندہی کر کے پولیس نے 54/افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ اتوار کی رات پادرائن پورا کے عرفات نگر علاقے میں ہنگامے کے بعد اس علاقے کو پیر کے روز پولیس فورس اتنی بھردی گئی کہ یہاں لوگوں کا نکلنا محال کردیا گیا۔

اڈیشنل کمشنر آف پولیس سومندو مکھرجی کی قیادت میں 10کے یس آر پی بٹالین تعینات کر دی گئی اور پورے وارڈ کی گلی گلی میں پولیس فورس بھر دی گئی۔ رات میں ہوئے تشدد کے سلسلہ میں پولیس نے جن افراد کو گرفتار کیا ان کو بنگلورو کے تیسرے اڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔ ان کے خلاف پولیس نے اپنے طور پر 4مقدمات درج کئے ہیں جبکہ محکمہ صحت کے افسروں کی شکایت پر 2/ایف آئی آر درج ہوئی ہیں۔اس سلسلہ میں پولیس نے 70/افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ عدالت میں پیش کئے جانے کے بعد 50ملزموں کو پرپنا اگرہارا جیل بھیج دیا گیا او ر باقی 4کو پوچھ گچھ کیلئے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔ اس دوران پادرائن پورا علاقے میں پیر کے روز پولیس کی بٹالینوں نے علاقے میں مارچ کیا اور صورتحال کی مسلسل نگرانی جاری رکھی۔ پہلے ہی سیل ڈاؤن کئے جا چکے اس وارڈ میں تشدد کے واقعے کے بعد لوگو ں کی پریشانی زیادہ بڑھ گئی۔

مقامی رکن اسمبلی ضمیر احمد خان، کارپوریٹر عمران پاشاہ اور بی بی ایم پی کی طرف سے علاقے میں راشن اور کھانے کی فراہمی کیلئے انتظامات کئے جا رہے تھے لیکن کل رات کے تشدد کے بعد یہ سلسلہ بھی رک گیا۔ ابتدائی جانچ کے دوران پولیس نے بتایا کہ اتوار کی شام علاقے میں ایک خاتون فیروزہ نے تشدد بھڑکایا۔ اس پر الزام ہے کہ وہ علاقے میں گانجہ اور دیگر منشیات فروخت کرتی تھی۔ پولیس نے اسے حراست میں لے لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ جاری ہے-پولیس نے اس معاملے کو جانچ کیلئے سی سی بی کے حوالے کردیا ہے- تمام گرفتارملزمین بھی پوچھ گچھ کیلئے سی سی بی کے سپرد کئے جاچکے ہیں -

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...