افریقی باشندوں پر لاٹھی چارج کا معاملہ:بنگلورو شہر کی پولیس نے صحیح کارروائی کی: بسواراج بومئی
بنگلورو،4؍ اگست(ایس او نیوز؍پی ٹی آئی)ریاستی وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے جے سی نگر پولیس تھانے کے سامنے کئی افریقیوں کی جانب سے احتجاج پر پولیس کی جانب سے 2 اگست کو کی گئی کارروائی کا دفاع کیا ہے کانگوکے ایک باشندے کی حراست میں مبینہ موت کے خلاف افریقی باشندے احتجاج کر رہے تھے۔ ان پر پولیس نے لاٹھی چلائی تھی۔
اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے بومئی نے کہا کہ ریاست میں افریقی باشندوں کی ایک بڑی تعداد بستی ہے۔ ان میں سے اکثر ویزا کی تاریخ ختم ہونے کے باوجود رہ رہے ہیں۔ ریاستی حکومت ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ”منشیات فروشی زوروں پر ہو رہی ہے اور اس میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اس پر انہوں نے پرتشدد رویہ اختیار کیا اور اسی پولیس نے کارروائی کی۔ ان لوگوں نے غیر ضروری طور پر پولیس پر حملہ کیا تو پولیس نے صحیح طریقہ سے کارروائی کی۔“
وزیر اعلیٰ نے جو دہلی میں ہیں، اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے گذشتہ دو سال کے دوران ریاست میں منشیات کی خرید وفرخت روکنے کے لئے کئی اخدامات کئے ہیں۔یاد رہے کل افریقی باشندوں نے پولیس حراست میں ایک ساتھی کی موت پر غصہ ہو کر شہر کے جے سی نگر پولیس تھانے کے سامنے احتجاج کیا تھا۔ انہوں نے نعرے بھی لگائے تھے کہ سیاہ فاموں کی زندگی بھی اہمیت رکھتی ہے۔ چند مظاہرین نے تو کاروں کے ذریعہ سڑک پر ٹرافک بھی جام کردیا تھا۔اس پر پولیس کو لاٹھی چلانی پڑی جس میں چند مظاہرین زخمی بھی ہوئے۔ اسی دوران پولیس نے بتایا کہ مہلوک جوئل کو ایم ڈی ایم اے نامی منشیات رکھنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔اس کے مطابق 27 سالہ اس افریقی نے حراست میں رہتے سینے میں درد کی شکایت کی۔ اس پر اسے ایک نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں مشتبہ طور پر قلب پر حملہ کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔پولیس نے اس کے حراستی موت ہونے کی تردید کی ہے۔