4دسمبرکو بی بی ایم پی اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے لئے انتخابات

Source: S.O. News Service | Published on 6th November 2019, 10:54 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،6؍نومبر(ایس او نیوز) ریجنل کمشنر ہرش گپتا نے بتایاکہ بروہت بنگلور مہانگر پالیکے (بی بی ایم پی) کی 12/اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے لئے 4دسمبر کو انتخابات کروائے جائیں گے۔ ہائی کورٹ نے اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے انتخابات پران کی میعاد مکمل نہ ہونے کے سبب روک لگائی تھی۔ اب بی بی ایم پی کی جانب سے ان 9،اسٹانڈنگ کمیٹیوں سمیت جن کے انتخابات پرعدالت نے روک لگائی تھی جملہ 12/ اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے انتخابات کروانے کے لئے نوٹی فکیشن جاری کرنے کافیصلہ کیاہے۔ ہرش گپتا نے بتایاکہ میئر انتخابات کے دوران ہی بی بی ایم پی اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے چیرمین اوراراکین کو بھی منتخب کیاجاناتھا۔ لیکن اس میں تاخیر ہوئی تھی۔ اس سلسلہ میں 9،اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے صدور نے عدالت میں عرضی داخل کرتے ہوئے دسمبرتک ان کی میعاد باقی رہنے کی اطلاع دی تھی اور بتایاتھاکہ اگر ستمبر کے ماہ ہی میں انتخابات کروائے جائیں توان کے ساتھ ناانصافی پرروک لگائی تھی اورمعیاد ختم ہونے کے بعد انتخابات کروانے کاحکم دیاتھا۔ 9/اسٹانڈنگ کمیٹیوں سمیت جملہ 12/اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے انتخابات کے لئے ریجنل کمشنر نے تیاری شروع کردی ہے۔ یادرہے کہ 12/اسٹانڈنگ کمیٹیوں میں سے ہرایک کمیٹی کے لئے 12/اراکین کونامزدگی کاغذات داخل کرنے تھے لیکن میئر انتخابات کے دوران صرف دو اراکین کے نامزدگی کاغذات داخل کرنے کی وجہ سے انتخابات نہیں کروائے گئے تھے۔ اب ریجنل کمشنرنے 4دسمبر کومذکورہ اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے لئے انتخابات کروانے کافیصلہ کیاہے۔ میئر اور ڈپٹی میئر کی طرح مذکورہ کمیٹیوں کے صدور اوراراکین کی معیاد ہواکرتی ہے۔ لیکن کمیٹیوں کے صدور اوراراکین کے انتخابات تاخیر سے ہورہے ہیں۔اس لئے اب ان کی معیاد کار صرف 8ماہ ہی ہوگی اور ستمبر 2020میں یہ میعادمکمل ہوجائے گی۔ ریجنل کمشنرنے بتایاکہ 12/اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے انتخابات کے لئے نامزدگی کاغذات داخل کرنے کے لئے ایک ہفتہ کا موقع دیاجائے گا۔ ایک صدر سمیت 11/اراکین نامزدگی کاغذات داخل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ 4دسمبر کو اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے لئے انتخابات کروانے کے لئے تیاری شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ضمنی انتخابات کی وجہ سے ضابطہ اخلاق جاری رہنے کے باوجود اسٹانڈنگ کمیٹیوں کے انتخابات کے لئے کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...