یوپی اسمبلی انتخاب: لکھنؤ کینٹ سیٹ کے لیے بی جے پی میں گھمسان

Source: S.O. News Service | Published on 17th January 2022, 10:38 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،17؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) لکھنؤ کینٹ سیٹ اچانک ہی ایک انتہائی اہم اسمبلی حلقہ میں تبدیل ہو گئی ہے۔ اس سیٹ کے لیے کئی سرکردہ بی جے پی لیڈروں نے داؤ لگانا شروع کر دیا ہے۔ حالانکہ اس سیٹ سے بی جے پی کے موجودہ رکن اسمبلی سریش تیواری بھی انتخاب لڑنا چاہتے ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ ریتا بہوگنا جوشی نے 2017 میں یہ سیٹ جیتی تھی، اور اب وہ بھی اپنے بیٹے مینک جوشی کو میدان میں اتارنا چاہتی ہیں جو اپنی سیاسی پاری شروع کر رہے ہیں۔

الٰہ آباد سے لوک سبھا سیٹ جیتنے کے بعد ریتا بہوگنا جوشی نے 2019 میں لکھنؤ کینٹ سیٹ خالی کر دی تھی۔ جوشی ٹکٹ کے لیے زوردار پیروی کر رہی ہیں اور ان کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ اگر رکن پارلیمنٹ راج ناتھ سنگھ اپنے بیٹے پنکج کے لیے ٹکٹ حاصل کر سکتے ہیں، اور راجویر سنگھ بھی ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور وہ اپنے بیٹے سندیپ سنگھ کے لیے ٹکٹ حاصل کر سکتے ہیں، تو ریتا بہوگنا جوشی بھی اپنے بیٹے کو میدان میں اتارنے کی حقدار ہیں۔

سابق رکن اسمبلی سریش تیواری نے 2019 میں یہاں سے ضمنی انتخاب جیت کر بی جے پی کے لیے سیٹ حاصل کی تھی۔ انھوں نے 1996، 2002 اور 2007 میں بھی یہ سیٹ جیتی تھی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اس سیٹ پر نائب وزیر اعلیٰ دنیش شرما کی بھی نظر ہے، جہاں اعلیٰ ذات کے ووٹ کافی زیادہ ہیں۔ جب کہ دوسرے نائب وزیر اعلیٰ کیشو موریہ کو کوشامبی ضلع کے سراتھو سیٹ کے لیے امیدوار کی شکل میں نامزد کیا گیا ہے۔ شرما کی امیدواری کو منظوری دیا جانا باقی ہے۔ پارٹی کے ایک لیڈر کے مطابق دنیش شرما کینٹ سیٹ کو ترجیح دیں گے، جس میں 1.5 لاکھ برہمن ووٹرس ہیں۔ یہاں 60 ہزار سندھی اور پنجابی ووٹرس ہیں، جو روایتی طور سے بی جے پی حامی ہیں۔

خبر ہے کہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کی چھوٹی بہو اپرنا یادو اس سیٹ سے انتخاب لڑنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ پرتیک یادو کی بیوی اپرنا نے لکھنؤ کینٹ سیٹ سے 2017 کا انتخاب لڑا تھا، لیکن بی جے پی کی ریتابہوگنا جوشی سے ہار گئیں۔

قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ اپرنا بی جے پی میں شامل ہونے کی تیاری کر رہی ہیں، لیکن ان کے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایسا تبھی ہو سکتا ہے جب سماجوادی پارٹی نے انھیں ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا ہو۔ ان کے چچا شیوپال یادو پہلے ہی انھیں فیملی اور پارٹی میں رہنے اور کام کرنے کی صلاح دے چکے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی لیڈروں کو لگتا ہے کہ سریش تیواری کو اس سیٹ کے لیے پھر سے نامزد کیا جانا چاہیے کیونکہ انھیں ضمنی انتخاب میں چنے جانے کے بعد بمشکل دو سال ہی موقع ملا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔