بدایوں میں2 بچوں کے قتل کے بعد حالات کشیدہ، قاتل پولیس انکاؤنٹرمیں ہلاک
بدایوں ، 21/مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) اترپردیش کے اس ضلع کے بابا کالونی میں پڑوسی کے ہاتھوں پڑوس کے دوبچوںکے قتل کی واردات سے سنسنی پھیل گئی ۔ ساجدنامی ملزم کو جو پیشے سے نائی تھا ، یوپی پولیس نے انکاؤنٹر میں ڈھیر کردیا جبکہ واردات سے مشتعل مقامی افراد نے اس کی دکان میںآگ لگا دی جس کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ گزشتہ شام ٹھیکیدار ونود ٹھاکر کے بیٹوں آیوش اور آہان کا چاقو سے گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا۔ دونوں بچوں کا پنچ نامہ کرنےکے بعد پولیس نے بدھ کی صبح پوسٹ مارٹم کرایا ۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں آیوش کا گلا کاٹنے کے ساتھ ساتھ سینے اور ہاتھ پر چار دیگر زخموں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ آہان پر چاقو سے حملہ کیا گیاتھا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ الاپور کے علاقہ سکھانو میں رہنے والے ملزم ساجد کی سول لائنز علاقہ کی بابا کالونی میں سیلون کی دوکان تھی۔وہ کئی سال سے یہاں دُکان چلا رہا تھا۔ ونود ٹھاکر کا گھر سیلون کے سامنے ہے۔ ان کی بیوی سنگیتا بیوٹی پارلر چلاتی ہیں۔ ونود اور ساجد کے درمیان اچھے تعلقات تھےاورساجد کاونودکے گھر بھی آنا جانا تھا ۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ دونوں بچوں کے قتل کو قبول نہیں کر پا رہے ہیں۔ تاہم قتل کی وجہ تاحال واضح نہیں ہوسکی ہے ۔ گھر والے قتل کی وجہ بتانے سے گریزکر رہے ہیں۔ متاثرہ خاندان کے افراد کا کہنا ہےکہ صرف ۵؍ ہزار روپے مدد مانگنے پریہ واردات انجام دی گئی ۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ آیوش کا گلا کاٹا گیا تھا اور اس پرچاقو سے چار وار کیے گئے تھے۔ جسم پر کل پانچ زخموں کے نشانات درج کئے تھے۔آہان کو گلا کاٹ کر قتل کیا گیا۔ یوراج نامی تیسرے بچےپر بھی حملہ کیا گیا لیکن وہ کسی طرح بچنے میں کامیاب رہا ۔ دونوں بچوں کا پوسٹ مارٹم پولیس اور انتظامی حکام کی نگرانی میں کیا گیا۔ دونوں بچوں کی لاشیں جب گھر پہنچیں تو کہرام مچ گیا۔پولیس اہلکاروں نے بچوں کے والد اور اہل خانہ کو تسلی دی۔ دونوں کو ۱۲؍بجے سپرد خاک کیا گیا۔ بچوں کی تدفین تک پولیس کی بھاری نفری موجود رہی۔ شہر میں کشیدگی کا ماحول ہے۔اس واردات کے بعد پورے علاقے میں سوگ کا ماحول ہےجبکہ اس پر سیاست بھی شروع ہوگئی ہے۔
اس واقعہ پرمقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور ساجد کی تلاش شروع کر دی۔ اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد آس پاس جمع ہو گئی۔ مشتعل ہجوم نے ساجد کی دکان میں گھس کر سامان سڑک پر پھینک دیا اورجلا دیا اور آس پاس کی چار دکانوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ مشتعل ہجوم اقلیتی فرقے کی عبادتگاہ کی طرف بڑھےلیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔ آگ لگنے کے بعد مشتعل لوگ پولیس چوکی پہنچ گھیراؤ کرکے نعرے بازی کرنےلگے۔
بتایاجارہا ہےکہ ساجدنے جو انکاؤنٹر میں مارا گیا ، یہ واردات انجام دی جبکہ اس میںاس کے بھائی جاوید نے اس کا ساتھ دیا جو فرار ہےاور اسے پولیس تلاش کررہی ہے۔بدایوں کے ڈی ایم منوج کمار نے بتایا کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ منڈی کمیٹی چوکی کے قریب بابا کالونی میں ایک شخص نے ایک گھر میں گھس کر دو چھوٹے بچوں کو قتل کردیا۔ اس کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے ۔