نئی دہلی،9/دسمبر(ایس او نیوز/ایجنسی) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اوررکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے شہریت ترمیمی بل کے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ یہ قانون اس لئے بنایا جارہا ہے کہ دوبارہ تقسیم ہو۔ انہوں نے بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے محمد علی جناح کی بات کو خارج کیا اورمولانا ابوالکلام آزاد کی بات کے ساتھ چلے۔ بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نےکہا کہ ہمارا ہندوستان سے 1000 سال کا تعلق ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ نےکہا کہ آخرہمارا گناہ کیا یہی ہےکہ ہم مسلمان ہیں۔ آپ مسلمانوں کو اسٹیٹس لیس بنا رہے ہیں۔ اس بل سے ملک کو خطرہ ہے۔
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پیرکولوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے اس بل کی کاپی پھاڑ دی۔ اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے مرکزی وزیرروی شنکرپرساد نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی توہین ہے۔ بل پربحث میں حصہ لیتے ہوئے اسد الدین اویسی نے الزام لگایا کہ یہ حکومت مسلمانوں کے خلاف سازش کررہی ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ یہ بل ایک بارپھر سے ملک کوتقسیم کے راستے پرلے جانے کا راستہ تیار کرے گا۔
اسد الدین اویسی نے یہ بھی الزام لگایا کہ یہ بل آئین کی بنیادی اقدارکے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے شہریت کارڈ کو پھاڑا تھا اورمیں آج اس بل کو پھاڑتا ہوں۔ اس کے بعد انہوں نے بل کی کاپی پھاڑ دی۔ اس دوران اسدالدین اویسی کی آوازلرزرہی تھی۔ اس پر وزیر قانون روی شنکرپرساد نے کہا کہ اویسی سینئررکن ہیں اورانہوں نے جوکیا ہے وہ ایوان کی توہین ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ پی پی چودھری نے کہا کہ اویسی نے پارلیمنٹ کی توہین کی ہے۔
وہیں دوسری طرف لوک سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں نے ’شہریت (ترمیمی) بل 2019‘ کو آئین کے روح کے خلاف قراردیتے ہوئے برسراقتدارپارٹیوں پرالزام لگایا کہ وہ سیاسی فائدے کے لئےملک کومذہبی بنیاد پرتقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ کانگریس کے منیش تیواری نے بل پربحث کی ابتدا کرتے ہوئےکہا کہ یہ بل آئین کے کئی آرٹیکلوں کی خلاف ورزی اوربابا صاحب بھیم راؤامبیڈکرکے ذریعہ تخلیق کئےگئےآئین کی روح کی حقیقی جذبہ کےخلاف ہے۔ برسراقتدار پارٹیاں اس بل کے سلسلے میں پرجوش ہیں اور پورا ملک ان کے اس تقسیم کاری جذبے کو سمجھ رہا ہے۔ ہمارے آئین میں سبھی شہریوں کے لئے برابری کی بات کہی گئی ہے لیکن یہ بل برابری کے حقوق سے لوگوں کو محروم کرتا ہے۔