محبت اور جذبات میں ڈوب کر دی گئی دلیلیں قانونی بحث نہیں ہو سکتیں: سپریم کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 25th July 2020, 11:30 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،25؍جولائی (ایس او نیوز؍یو این آئی)  سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز کہا کہ جذبات اور محبت سے سرشار ہو کر دیئے گئے دلائل قانونی بحث کا حصہ نہیں بن سکتے۔ جسٹس ارون مشرا ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کرشن مراری پر مشتمل ڈویژن بنچ نے معروف وکیل پرشانت بھوشن کے خلاف تقریبا 11 سال پرانے توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت کے دوران یہ تبصرہ اس وقت کیا جب اس معاملے میں سابق وزیر قانون شانتی بھوشن نے خود کو فریق بنانے کی عرضی پر غور کرنے کی درخواست کی۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 4 اگست تک کے لئے ملتوی کر دی۔

جسٹس مشرا نے کہا کہ "مسٹر (شانتی) بھوشن، آپ اتنے سینئر ہیں کہ آپ کو اس معاملے میں فریق نہیں بنایا جاسکتا ۔ ہم نہیں چاہتے کہ آپ کو کوئی تکلیف ہو"۔ سینئر بھوشن نے کہا کہ فریق بنانے کے لیے ان کی درخواست پر تفصیل سے سماعت ہونی چاہئے اور انہیں اس معاملے میں فریق بنایا جانا چاہئے۔

جسٹس مشرا نے کہا کہ "آپ کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ مدعا علیہ نمبر 1 آپ کا بیٹا ہے اور اگر وہ قصوروار پایا جاتا ہے تو آپ اس کے بجائے جیل جانے کو تیار ہیں ۔ یہ قانونی جرح نہیں ہے، جسے ہم سنیں گے۔ محبت اور جذبات سے سرشار ہوکر کی جانے والی بحث قانونی جرح نہیں ہوسکتی ہے"۔

دونوں مدعا علیہان پرشانت بھوشن اور ترون تیجپال کی جانب سے پیش وکیلوں نے جسٹس ارون کمار مشرا،جسٹس بی آر گوئی اور وی رماسبرمنیم کی بنچ سے درخواست کی کہ اس معاملہ کی سماعت تب کی جائے ،جب کمرہ عدالت میں پہلے کی طرح سماعت ہو۔

پرشانت بھوشن کی جانب سے پیش سینئر وکیل راجیو دھون نے کہا،’’یہ کافی پرانا معاملہ ہے۔آخری مرتبہ اس میں 2012 میں سماعت ہوئی تھی،تب میں اور جیٹھ ملانی ،پرشانت بھوشن کی طرف سے پیش ہوئے تھے۔وہ(مرحوم جیٹھ ملانی)اب دنیا میں نہیں رہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ معاملہ میں آخری بار سماعت ہوئے سات سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔معاملہ میں قدیم ریکارڈ کو پھر سے دیکھنا پڑے گا اس لئےسماعت ملتوی کردی جانی چاہئے۔

دوسرے مدعا علیہ ترون تیجپال کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ معاملہ میں نو-دس سال انتظار کیا گیا ہے تو تھوڑا اور وقت لگ جائے تو بہت بڑا مسئلہ پیدا نہیں ہوجائے گا۔انہوں نے کہا،’’مجھے یہ معاملہ کل ہی ملا ہے،اس لئے مجھے کیس کی فائل کا مطالعہ کرنے کا بہتر وقت بھی نہیں ملا ہے۔

اس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت کے لئے چار اگست کی تاریخ مقرر کی۔ خیال رہے کہ پرشانت بھوشن 2009 میں تہلکہ میگزین میں دئے گئے ایک انٹرویو میں سپریم کورٹ کے جج کے خلاف تبصرہ کے تعلق سے عدالت کی توہین کا مقدمہ جھیل رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔