امت شاہ نے شہریوں کے قومی رجسٹر این آر سی سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th August 2019, 10:14 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 20 اگست (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آسام میں  شہریوں کے قو می رجسٹر این آر سی کی حتمی اشاعت سے متعلق  عاملات کا جائزہ لیا۔ جائزہ میٹنگ میں آسام کے وزیراعلیٰ، مرکزی  داخلہ سکریٹری ، آسام کے چیف سکریٹری اور دیگر  سینئر افسروں نے بھی شرکت کی۔ امور داخلہ کی  وزارت  اور آسام کی ریاستی سرکار  کے درمیان  حالیہ ہفتوں میں اس  مسئلے پر  کافی زبردست بحث ومباحثہ ہوا ہے۔میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ  این آر سی  میں شامل نہ کیے گئے افرادکو سہولت  پہنچانے کی غرض سے  ریاستی سرکار کی جانب سے مناسب انتظامات کیے جائیں گے، تاکہ  ان کی  عدم شمولیت کے خلاف  اپیل  کے لئے  پورا  موقع فراہم کیا جاسکے۔ ہر فرد جس کا نام  حتمی این آر سی میں  شامل نہیں ہے وہ  مجاز یا اپیلٹ اتھارٹی یعنی فارن ٹرائیبونل کے سامنے اپنا معاملہ  پیش کرسکتا ہے۔ غیر ملکیوں کے قانون-1946 اور  غیر ملکیوں کے  (ٹرائیبونلس حکم 1964 کی شقوں کے تحت صرف غیر ملکیوں سے متعلق ٹرائیبونل کو  یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی شخص کوغیرملکی قرار دے۔اس طرح  این آر سی میں کسی ایک شخص کے نام شامل نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ  یہ اپنے آپ میں اسے غیر ملکی شہری کے طور پر قرار دیا جاسکے۔این آر سی میں شامل نہ کیے گئے افراد کو سہولت پہنچانے کے لیے  اس طرح کی  ٹرائیبونل کی مناسب تعداد سہولت والے مقامات پر قائم کی جارہی ہیں۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاستی سرکار  این آر سی  میں شامل نہ کئے گئے ان ضرورت مند لوگوں کو  قانونی امداد فراہم کرنے کے لئے انتظامات بھی کرے گی۔حتمی این آر سی میں شامل نہ کیے گئے اْن سبھی لوگوں کے لیے ممکن نہیں کہ وہ مجوزہ وقت کے اندر اپیل دائر کریں، لہٰذا مرکزی وزارت داخلہ حتمی این آر سی میں  شامل نہ کیے جانے سے متعلق  60 سے 120 دن کے اندر غیر ملکیوں سے متعلق  ٹرائیبونل  میں  اپیلیں داخل کرنے کی  موجودہ وقت کی حد میں اضافہ کرنے کے لیے ضابطوں میں ترمیم کرے گی۔ شہریت(شہریوں کے رجسٹریشن اور قومی شناختی کارڈوں کے معاملے) کے ضابطے 2003 میں بھی مناسب ترمیم کی جارہی ہے۔ امن وقانون کی صورت حال کو برقراررکھنے کے لیے ریاستی سرکارکوجائزہ کے لیے سینٹرل سکیورٹی فورسز فراہم کی جارہی ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔