بنگلوروکے پادرائن پورہ میں پر تشدد احتجاج کا معاملہ میں سبھی 126ملزمین کو ملی ضمانت
بنگلورو،30؍مئی(ایس او نیوز) کرناٹک میں کئی دنوں تک سرخیوں میں رہے پادرائن پورہ کے معاملہ میں اب تمام ملزمین کو ضمانت مل گئی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے تمام 126 ملزمین کو مشروط ضمانت دی ہے۔ جسٹس جان مائیکل کی بینچ نے جرح مکمل کرنے کے بعد چند شرائط کے ساتھ ضمانت کی عرضداشت کو منظوری دی ۔ اس معاملہ میں ایک لاکھ روپے بانڈ کی بنیاد پر ہر ملزمین کو ضمانت حاصل ہوئی ہے ۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ رہائی سے قبل تمام ملزمین کا کورونا ٹسٹ کروایا جائے ۔ پازیٹیو آنے کی صورت میں ملزمین حکومت کی ہدایت پر عمل کریں ۔ رہائی کے بعد تمام ملزمین کووڈ 19 کیلئے جاری ہدایات پر عمل پیرا رہیں ۔ اگر کوئی خلاف ورزی ہوئی تو ضمانت رد کردی جائے گی۔ ایڈوکیٹ اسمعیل ذبیح اللہ نے اس معاملہ میں ملزمین کی پیروی کی ۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل بنگلورو کے چامراج پیٹ اسمبلی حلقہ کے پادرائن پورہ وارڈ میں چند مقامی نوجوانوں نے زبردست ہنگامہ آرائی کی تھی ۔ کووڈ 19 سے ایک شخص کی موت کے بعد علاقہ کو سیل کردیا گیا تھا ۔ آشا کارکنوں ، نرسوں اور پولیس کی ٹیم چند افراد کو کوارنٹائن سینٹر لے جانے کیلئے پادرائن پورہ آئی ہوئی تھی ۔ اس وقت چند نوجوان نے سرکاری کارندوں سے بحث اور تکرار کی ۔ یہاں تک کہ جلوس کی شکل میں باہر نکل کر سیل کئے گئے شیٹوں کے ساتھ توڑ پھوڑ کی ، علاقہ میں شور و شرابہ کیا ۔
نوجوانوں کی اس حرکت کا ویڈیو وائرل ہوگیا تھا اور ریاستی سطح پر ایک بڑا ایشو بن گیا تھا ۔ اس واقعہ کے بعد بنگلورو مہانگر پالیکے نے یہاں بڑے پیمانے پر کورونا کے ٹسٹ کروائے ، کئی افراد کی رپورٹیں پازیٹیو بھی آئیں ۔ اس معاملہ کی آڑ میں سیاست بھی دیکھنے کو ملی ۔ بی جے پی کے لیڈروں نے مقامی ایم ایل اے ضمیر احمد خان اور مقامی کارپوریٹر عمران پاشاہ کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا ۔
دوسری جانب مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے بڑے پیمانے پر کی گئی گرفتاریوں پر سوالات کھڑے کئے تھے ۔ سابق مرکزی وزیر کے رحمن خان اور دیگر نے گہری تشویش ظاہر کی تھی اور ملت کے نوجوانوں کو یہ پیغام دیا تھا کہ وہ قانون کی ہرگز خلاف ورزی نہ کریں ۔ اپنی حرکت سے ملت کو رسوا نہ کریں ۔