بنگلورو،14؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس کے باغی رکن اسمبلی ایم ٹی بی ناگراج نے پارٹی میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ناگراج نے ہفتہ کی صبح پارٹی لیڈرڈی کے شیوکمارسے ملنے کے بعد اپنے استعفیٰ پر از سر نوغورکرنےکا اشارہ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سدھاکر(راو) اورمیں نے رکن اسمبلی عہدے سےاپنا استعفیٰ دے دیا تھا۔ صبح سے ہی سبھی لیڈرمجھے کانگریس میں بنےرہنے کےلئے کہہ رہے ہیں۔ایم ٹی بی ناگراج نے کہا کہ میں نے پارٹی میں بنے رہنے کافیصلہ کیا ہے۔ ہم (چکابلاپور رکن اسمبلی) سدھا کر(راو) کوبھی سمجھانے کی کوشش کریں گے اورہم دونوں اپنا استعفیٰ واپس لے لیں گے۔
ناگراج 13 ماہ پرانی کانگریس - جے ڈی ایس اتحادی حکومت میں ہاوسنگ منسٹرہیں۔ کابینہ میں تبدیلی اورتوسیع ہونے پرانہیں 22 دسمبر2018 کووزیرنایا گیا تھا۔ ناگراج کا یہ تبصرہ وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی اورقانون سازپارٹی کے لیڈرسدارمیا کے ساتھ میٹنگ کے بعد آئی ہے۔ اس سے قبل ہفتہ کوکمار سوامی کے اسمبلی میں ایوان میں اعتماد کے ووٹ کے اعلان کے بعد برسراقتداراتحاد نے باغی اراکین اسمبلی تک پہنچنے کی کوششیں تیزکردی تھیں۔
کانگریس کےمردآہن شیوکمارہفتہ کی صبح ناگراج کی رہائش گاہ پرپہنچے تھے اورتقریباً ساڑھے چارگھنٹے تک انہیں خاموش کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ نائب وزیراعلیٰ جی پرمیشوربھی استعفیٰ واپس لینےکےلئےناگراج کو منانےکےلئےان کےگھرپہنچے۔ ناگراج نے لیڈروں سے ملنے کے بعد کہا کہ حالت ایسی تھی کہ ہم نے اپنا استعفیٰ سونپ دیا تھا، لیکن اب ڈی کے شیوکماراوردیگرکانگریس لیڈریہاں آئے ہیں اورمجھ سے اپنا استعفیٰ واپس لینے کی گزارش کی ہے۔
قابل ذکرہے کہ شیوکمار، پرمیشوراورکرشنا بائرگوڑا کے ساتھ ناگراج نے بھی ہفتہ کی دوپہراپنی رہائش گاہ پرسدارمیا سے ملاقات کی تھی۔ اس سے قبل پانچ اورکانگریس - جے ڈی ایس اراکین اسمبلی نے استعفیٰ کو قبول نہیں کرنے کے لئے اسمبلی اسپیکرکے آررمیش کمارکے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ ان پانچ اراکین میں آنند سنگھ، منرتن، روشن بیگ کے علاوہ ایم ٹی بی ناگراج اورکے سدھاکربھی شامل ہیں۔