کرناٹک میں کورونا وائرس کے ریکارڈ 63 متاثرین کی نشاندہی؛ کولار اور ہاسن اضلاع میں 5،5 کیسوں کے ساتھ وباء اب گرین زون میں بھی

Source: S.O. News Service | Published on 13th May 2020, 6:01 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،13؍مئی (ایس او نیوز) کرناٹک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے۔ منگل کے روز کرناٹک میں نئے کیسوں کا ایک نیا ریکارڈ بن گیا جو ریاست کے مختلف اضلاع سے 63 کیس سامنے آئے جس کے ساتھ ہی ریاست میں متاثرین کی تعداد بڑھ کر 925 تک پہنچ گئی۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کورونا وائرس کے واقعات ان اضلاع میں سامنے آنے لگے ہیں جو اب تک گرین زون میں تھے۔

منگل میں کے روز بنگلورومیں 4، باگل کوٹ میں 15، ہاسن میں 5، دھارواڑ میں 9، کولار میں 5، داونگیرے میں 12، گدگ میں 3، بیدر میں 2 کیس سامنے آئے۔ صبح میں 41 معاملات سامنے آئے اور شام کے بلیٹن میں 21 معاملات سامنے آئے ہیں۔ دکشن کنڑا میں2 اور متاثرین کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان متاثرین کو منگلورو کے وینلاک اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

ریاست میں اب تک مارے گئے افراد کی تعداد 32 تک پہنچ چکی ہے اور 426 افراد صحت مند ہوکر اسپتالوں سے رخصت کئے جاچکے ہیں۔

کولار ضلع کے ملباگل سے جو 5 معاملے سامنے آئے ہیں ان میں سے 3 اُڑیسہ سے یہاں لوٹے تھے۔ ایک چنئی سے آیا تھا۔ دو کے رابطہ کی نشاندہی کا سلسلہ جاری ہے۔ بنگلورو میں جو 4 معاملے سامنے آئے ہیں ان میں سے 3 متاثر نمبر 454 کے ربط میں تھے ان تمام کو بنگلورو کے کووڈ اسپتال میں داخل کروادیا گیا ہے۔

بنگلورو کے ایک اور متاثر کے رابطہ کی نشاندہی جاری ہے۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ بنگلورو کے بمن ہلی علاقے میں آنے والے ہونگاسندرا کے میدنہ نگر علاقے میں 3 متاثرین کی نشاندہی کے بعد اس علاقے کو سیل ڈاؤن کیا جاچکاہے اور متاثرین کے ربط میں آنے والے افراد کو کوارنٹائن کی جاچکا ہے۔

بنگلورو میں اب تک متاثرین کی تعداد 182 ہوچکی ہے، بیلگاوی میں 113، میسورو میں 90 اور داونگیرے میں 83 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کلبرگی میں 73 اور باگل کوٹ میں 68 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ریاست کے گرین زون میں شامل کولار میں 5؍افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ کرناٹک کے سیاسی طور پر انتہائی حساس سمجھنے جانے والے ہاسن ضلع میں جو اب تک گرین زون میں رہا 5 کورونا کیس سامنے آئے ہیں۔

منگل کے روز ریاست کے مختلف اسپتالوں میں صحت یاب ہونے والے 7؍افراد کو رخصت کیا گیا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...