سول سروسز امتحان میں اس مرتبہ 45 مسلم امیدوار کامیاب؛ صرف صفنہ نذر الدین کو ملا ٹاپ سو میں 45 واں مقام
نئی دہلی،5؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی جانب سے یو پی ایس سی امتحان 2019 کے نتائج جاری کر دیئے گئے ہیں اور اس مرتبہ کل 45 مسلم امیدواروں کا انتخاب ہوا ہے، تاہم مسلمانوں کے نظریہ سے یہ نتائج مایوس کن ہیں کیونکہ محض ایک ہی امیدوار ایسا ہے جو آئی اے ایس آفیسر بن پائے گا۔
واضح رہے کہ اس مرتبہ کل 829 مسلم امیدواروں نے یو پی ایس سی کا امتحان دیا تھا لیکن سر فہرست 20 امیدوروں میں سے ایک بھی مسلمان نہیں ہے اور سر فہرت 100 امیدواروں میں بھی صرف ایک ہی امیدوار مسلم ہے۔ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ یو پی ایس سی میں شامل ہندوستان کے نوجوانوں کی نمائندگی بھی کافی کم ہو گئی ہے۔ منتخب امیدوروں میں سے آدھے سے زیادہ جنوبی ہندوستان سے تعلق رکھتے ہیں۔
کامیاب ہونے والے مسلم امیدوارں کی مکمل فہرست:
ٍٍٍ۱)۔صفنہ نذر الدین - 45 واں رینک، ۲)۔شیخ محمد زیب ذاکر 153واں رینک، ۳)۔جیتین رحمان ۔ 176، ۴) رومیزہ فاطمہ - 185 ۵)۔محمد علی اکرم شاہ - 188 ۶)۔سمیر احمد - 193 ۷)۔سلطان عبد اللہ - 209 ۸)۔صوفیہ - 241 ۹)۔اسرار احمد کچلو - 248۔۱۰) نور القمر - 252 ۱۱)۔اجمل شہزاد علی - 254 ۱۲)۔فرمان احمد خان - 258 ۱۳)۔محمد شفیق - 292 ۱۴) سفیان احمد - 303 ۱۵) اظہر الدین ظہیر الدین قاضی - 315 ۱۶) آصف یوسف تانترے - 328 ۱۷) احمد بلال انور - 332 ۱۸) نادیہ بیگ - 350 ۱۹) عاشق علی - 367 ۲۰)۔محمد یعقوب -385 ۲۱)۔شاہ الحمید - 388 ۲۲)۔شاہین سی - 396 ۲۳)۔ محمد شبیر عالم - 403 ۲۴)۔آفتاب رسول 412 ۲۵)۔شیاز کے ایم - 422 ۲۶)۔احمد عاشق - 460 ۲۷)۔محمد ندیم الدین 461، ۲۸) سید زاہد علی - 476 ۲۹)۔محمد دانش - 487 ۳۰)۔محمد قمر الدین خان - 511 ۳۱) معاذ اختر - 529، ۳۲)حسن عُسید 542 رینک، ۳۳)۔محمد عاقب - 579 ۳۴)۔ریحان کھتری - 596 ۳۵) سمیر رضا - 603 ۳۶) فیصل خان - 611 ۳۷) سیف اللہ - 623 ۳۸) صفدر احمد - 628 ۳۹) مجید اقبال خان - 638 ۴۰) فیروز عالم - 645 ۴۱) روہینہ طفیل خان - 718 ۴۲) رئیس حسین - 747 ۴۳) محمد نواز شرف الدین - 778 ۴۴) شیخ شعیب 823 ۴۵) سید جنید عادل - 824
یو پی ایس سی 2019 کی طرف سے جاری کیے گئے نتائج کے مطابق پردیش سنگھ نے ٹاپ کیا ہے جبکہ جتن کشور دوسرے اور پرتبھا ورما تیسرے مقام پر رہی ہیں۔ مسلمانوں کے نظریہ سے یہ نتائج سال 2017 اور 2018 کے مقابلہ کافی مایوس کن ہیں۔ 2018 میں جنید نے تیسرا مقام حاصل کیا تھا۔ جبکہ 2017 میں سعد میاں خان کی 25ویں رینک تھی۔
یوں تو سال 2018 میں کل 41 مسلم امیدواروں کا یو پی ایس سی میں انتخاب ہوا تھا لیکن اس بار 45 مسلم امیدوار کاماب ہوئے ہیں لیکن مسلم نوجوانوں کے رینک میں بھاری کمی واقع ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران انٹرویو منسوخ کر دیئے گئے تھے جس کی وجہ سے اس مرتبہ انتخاب صرف مینس کی کارکردگی کے حساب سے کیا گیا ہے
ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کی ہے اور اس مرتبہ صرف سر فہرست 100 امیدواروں میں سے ایک مسلم لڑکی صفنہ نے 45 واں رینک حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ مسلم امیدواروں میں ٹاپ کرنے والی صفنہ کیرالہ کے تریویندرم سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کی کامیابی لڑکیوں کے لئے خوش آئند ہے۔