دہلی: شیلٹر ہوم میں 8 بچوں سمیت 23 کورونا مریض ملنے سے افرا تفری

Source: S.O. News Service | Published on 29th June 2020, 3:09 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،29؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) شیلٹر ہوم میں کورونا پھیلنے کا خطرہ دن بہ دن بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب اتر پردیش کے ایک شیلٹر ہوم میں کئی لڑکیوں کے کورونا پازیٹو ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ اب دہلی کے شیلٹر ہوم میں بھی کچھ ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق شمال مشرقی دہلی کے روہنی میں ذہنی طور سے معذور لوگوں کے لیے بنے آشا کرن شیلٹر ہوم میں کم از کم 23 لوگوں میں کورونا انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس خبر کے بعد شیلٹر ہوم میں ایک افرا تفری کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کورونا پازیٹو پائے جانے والوں میں بچے، قیدی اور شیلٹر ہوم کے ملازم بھی شامل ہیں۔

خبروں کے مطابق دہلی حکومت کے محکمہ سماجی فلاح کے ذریعہ چل رہے اس شیلٹر ہوم میں 960 قیدیوں کو رکھا گیا ہے جب کہ اس کی صلاحیت 550 لوگوں کی ہی ہے۔ ایسے میں تقریباً 1000 لوگوں پر کورونا انفیکشن کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شیلٹر ہوم میں 5جون سے 20 جون کے درمیان جن قیدیوں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے، ان میں 11 سے 13 سال کے درمیان کے 8 بچے شامل ہیں جب کہ 7 بالغ قیدی ہیں اور بقیہ شیلٹر ہوم کے ملازمین ہیں۔ ان میں ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے۔ شیلٹر ہوم کے افسران کا کہنا ہے کہ تین ملازمین کو جون کے پہلے ہفتہ میں انفیکشن کی تصدیق ہوئی اور ایک ملازم کی موت ہو چکی ہے۔ دیگر ملازمین ٹھیک ہو چکے ہیں اور اس وقت انھیں ہوم آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔

افسران کا کہنا ہے کہ اس وقت بچوں، بالغ قیدیوں اور دیکھ بھال کرنے والوں سمیت 20 لوگوں کو الگ الگ کوارنٹائن سنٹروں میں داخل کرایا گیا ہے۔ زیادہ بچوں میں کورونا کی معمولی علامت تھی اور انھیں سلطان پوری کووڈ کیئر سنٹر میں منتقل کیا گیا۔ دیگر افراد کو اشوک وہار میں دیپ چند بندھو اسپتال اور دلشاد گارڈن میں جی ٹی بی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔