گیمبیا کے بعد ازبکستان میں ’میڈ ان انڈیا سیرپ‘ کا قہر۔ سیرپ پینے سے18 بچوں کی موت کا الزام ، تحقیقات کا حکم
تاشقند،29؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) مغربی افریقی ملک گیمبیا میں بچوں کی ہلاکت کا تنازعہ ابھی حل بھی نہیں ہوا تھا کہ اسی اثناء ازبکستان کی وزارت صحت نے الزام لگایا ہے کہ ایک ہندوستانی دوا ساز کمپنی کا تیار کردہ سیرپ پینے سے ملک میں 18 بچے جاں بحق ہوگئے ۔ ازبکستان کی ایک مقامی نیوز ویب سائٹ AKI.com کی رپورٹ کے مطابق متعدد بچے مبینہ طور پر ‘Dok-1 Max’، ایک گولی اور اتر پردیش میں قائم میرین بائیوٹیک کی تیار کردہ ایک گولی اور سیرپ پینے سے جاںبحق ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان بچوں کو سانس کی بیماری کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
پریس رپورٹ میں ازبکستان کی وزارت صحت کی ابتدائی لیبارٹری اسٹڈیز کا حوالہ دیا گیا، جس میں Dok-1 میکس سیرپ میں ایتھیلین گلائکول ( ایک مہلک کیمیکل )کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ گیمبیا میں بچوں کی اموات کا ذمہ دار بھی اسی کیمیکل کو ٹھہرایا گیا۔واقعے کی تصدیق کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کو بھیجے گئے ایک میل کے جواب WHO نے کہا کہ ازبکستان میں طبی حکام سے رابطے میں ہے اور مزید تحقیقات میں مدد کے لیے تیار ہے۔وہیں ہندوستانی دوا ساز کمپنی ماریون بائیوٹیک اور ازبکستان کی وزارت صحت کو بھیجے گئے میل کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔