بنگلورو،29؍اکتوبر(ایس او نیوز) امسال نیٹ امتحان میں کرناٹک کے شاہین تعلیمی اداروں سے وابستہ طالب علم کارتک ریڈی نے ریاست کو ٹاپ کیا ہے۔ قومی رینکنگ میں اس لڑکے کو 9 واں رینک حاصل ہو ا ہے۔
اس کے علاوہ کرناٹک کی سطح پر تیسرا رینک اور قومی فہرست میں 85واں رینک حاصل کرنے والے طالب علم محمد ارباز کا تعلق بھی اسی شاہین تعلیمی ادارے سے ہے۔جبکہ یہاں تعلیم حاصل کرنے والے اتر پردیش کے مظفر نگر سے وابستہ طالب علم محمد انس نے این ای ای ٹی امتحان میں 663مارکس حاصل کر کے ملک کے ٹاپ پانچ میڈیکل کالجوں میں اپنے لئے سیٹ محفوظ کرلی ہے۔
شاہین گروپ کے چیرمین عبد القدیر نے چہارشنبہ کے روز بنگلورو میں ان طلباء کے ساتھ ایک اخباری کانفرنس کے دوران ادارے کی جانب سے نیٹ امتحان دوہراکر نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کیلئے 5کروڑ روپے کی اسکالر شپ دینے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس رقم کے ذریعے ان طلباء کی ہر ممکن مدد کی جائے گی جو اب تک نیٹ امتحان میں متوقع مظاہرہ نہ کر سکے۔ آئندہ ان کا مظاہرہ بہتر ہو اس کے لئے شاہین اداروں میں ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لئے جدوجہد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شاہین تعلیمی اداروں نے بیدر میں محض 17بچوں کے ساتھ شروعات کی تھی لیکن مرحلہ وار اس ادارے نے ترقی کی اوراپنی خدمات کے سفر کے دوران ادارے کی توجہ صرف طلباء کی بہترین صلاحیتوں کو اجاگر کرنے پر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے پسماندہ علاقوں سے آنے والے کنڑا میڈیم اور دیگر مستحق طلباء کو اسکالر شپ کے ذریعے مدد فراہم کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال شاہین تعلیمی ادار ے بیدر کے ذریعے 1800طلباء نے نیٹ امتحان لکھا اور ان میں سے 1600طلباء نیٹ امتحان میں کوالیفائی ہوئے اور ان میں سے 400طلباء وہ ہیں جو سرکاری میڈیکل کالجوں میں مفت کوٹے کے تحت سیٹ کے اہل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرناٹک کی مجموعی مفت میڈیکل سیٹوں میں شاہین تعلیمی ادارو ں کے طلباء کو امسال 10فیصد فری سیٹیں مل سکتی ہیں۔ گزشتہ سال شاہین اداروں سے 320طلباء نے مفت میڈیکل سیٹیں حاصل کی تھیں۔ قومی سطح پر مفت میڈیکل سیٹیوں کے حصول میں شاہین تعلیمی اداروں کی حصہ داری 0.8فیصد رہی اس کو بڑھا کر اگلے سال تک ایک فیصد کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس موقع پر کرناٹک میں نیٹ امتحان کے ٹاپر کارتک ریڈی نے جو بیدر کے ہی رہنے والے ہیں انہوں نے بتایا کہ شاہین تعلیمی اداروں میں لاک ڈاؤن کے باوجود آن لائن تربیت کا جو نظام قائم کیا گیا اس سے انہوں نے بھر پور فائدہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا جیسی وباء سے بچنے کے لئے حکومت کی طر ف سے نافذ لاک ڈاؤن کو انہوں نے اپنے لئے زیادہ سے زیادہ پڑھائی کرنے کے موقع میں تبدیل کردیا۔ ان کو امیدتھی کہ وہ 650کے آس پاس مارکس لے سکتے ہیں لیکن ان کو 720میں سے 710مارکس ملے ہیں اورکرناٹک کے ٹاپر ہونے کے ساتھ ساتھ قومی سطح پرانہیں 9واں رینک ملا ہے۔ انہیں اب یقین ہے کہ دہلی کی آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس میں انہیں میڈیکل کورس کے لئے داخلہ مل سکے گا۔
اسی کالج سے تعلق رکھنے والے محمد ارباز نے نیٹ امتحان میں کرناٹک کی سطح پر تیسرا رینک لیا ہے اور قومی سطح پر 85ویں رینک پر ہے۔ انہوں نے بھی یہی کہا کہ لاک ڈاؤن کے ماحول کو انہوں نے اپنے لئے موقع میں تبدیل کر لیا اور شاہین تعلیمی اداروں کی طرف سے آن لائن تعلیم کیلئے انہیں جس طرح کی سہولت فراہم کی گئی اس کا انہوں نے پورا فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ان اداروں میں آپسی بھائی چارگی اور میل ملاپ کا جو ماحول مہیا کروایا جاتا ہے اس کی بدولت ان اداروں کی خدمات کو کافی مقبولیت حاصل ہو ئی ہے۔ اسی طرح محمد انس نے بھی نیٹ میں 663نمبر حاصل کرنے کیلئے کی گئی جدوجہد اور اس میں شاہین اداروں کے تعاون کے بارے میں تفصیل بیان کی۔
اس موقع پر ٹاپر کارتک ریڈی کے والد جو کہ پیشہ کے اعتبار سے ایک لکچرر ہیں وہ بھی موجود تھے اور انہوں نے ان کے بیٹے کو تعلیمی ترقی کی جانب آگے بڑھنے کے لئے شاہین ادارو ں کے تعاون اور حوصلہ افزائی کے لئے اداروں کے چیرمین عبدالقدیر اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔