کسانوں کا دہلی مارچ ،سرکار نے100 سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی
نئی دہلی، 7/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) غیر سیاسی سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) اور کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم ) کی جانب سے ’دہلی چلو‘ کال سے ایک روز قبل مرکز نے کسان یونین کے مفاد ات کو فروغ دینے والی شخصیات سے متعلق تقریباً ۱۰۰؍ ایکس اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی ۔پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو، کھنوری اور ڈبوالی سرحدوں پر ایس کے ایم کے جگجیت سنگھ دلیوال اور کے ایم ایم کے سرون سنگھ پنڈھیر کی قیادت میں کسان یونین ا یم ایس پی، لکھیم پور کھیری واقعہ میں انصاف وغیرہ پر مودی حکومت کے خلاف گزشتہ ۲۰؍ دن سے زائد عرصے سےاحتجاج کر رہی ہیں۔
خیال رہے ۱۳؍فروری کو کسانوں کا احتجاج شروع ہونے کے بعد یہ تیسرا موقع ہے جب مرکزی حکومت نے کسانوں اور ان کے ایشوز سے متعلق اپ ڈیٹس دینے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی لگائی ہے۔اس سے قبل ۱۲؍ فروری کی شب ان کے ’دہلی چلو‘ اعلان سے ایک دن پہلے، حکومت نے کسان یونین رہنماؤں کے ایک درجن سے زیادہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ کسان یونینوں اور ان کے حامیوں کے آفیشل پیجز کو بلاک کر دیا تھا۔اسی طرح۲۱؍ فروری کو دہلی چلو کال کے پیش نظر کئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس خاص طور پر ایکس، فیس بک اور انسٹاگرام کو دوبارہ بلاک کر دیا گیا۔
کسان یونین کے رہنما گرپریت سنگھا نے ایک نیوز پورٹل سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ۶؍ مارچ کی دہلی چلو کال سے صرف ایک دن پہلے۴؍ مارچ کو ہندوستان میں کسانوں، کسان یونین کے رہنماؤں اور احتجاج کی حمایت کرنے والے لوگوں کے تقریباً۱۰۰؍ سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کر دئیے گئے ۔انہوں نے کہا کہ `آج تک حکومت نے میرے تین ایکس اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی ہے، جو میں نے ان میں سے ایک کےبلاک ہونے کے بعد بنائے تھے۔ ہم نے اس معاملہ میں سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری طرف دہلی میں سیکوریٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ کئی جگہوں پر ٹریفک جام کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔