ضمیر احمد خان کا باگل کوٹ اور ہاویری اضلاع کا دورہ بادامی میں 7.25کروڑ کے تعمیری کام فوری شروع کرنے کی ہدایت
بنگلورو6جنوری(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور ،اوقاف ، حج وغذا وشہری رسدات بی ۔ زیڈ ضمیر احمد خان نے کہا کہ بادامی اسمبلی حلقہ میں انتخابی مہم کے دوران انہوں نے حلقہ کے رکن اسمبلی و سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کے ہمراہ جن وعدوں کااعلان کیا تھا اس کو پورا کرنے کے اپنے وعدہ پرقائم ہیں ۔
وزیر موصوف نے باگل کوٹ اورہاویری اضلاع کے دورہ کے دوران بادامی میں انجمن اسلام کے نئے کمپاؤنڈ اور گیٹ کا آج افتتاح کیا بعد ازاں گلد گڈا اور کیرو ر کے اقلیتی اکثریت والے علاقوں میں اقلیتی امور کی جانب سے 7.27کروڑ روپیوں کے تعمیری کاموں کو فوری شروع کرنے افسروں کوہدایت دی ۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ علاقوں میں سڑکوں کی مرمت، ڈراینج ،پینے کے پانی کی سہولت ،بیت الخلاء کے تعمیرسمیت دیگر بنیادی سہولتیں فراہم کرنے پر زوردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح ریاست کے دیگر علاقے جہاں اقلیتوں کی تعداد زیادہ ہے وہاں بھی اقلیتی ترقیات فنڈ کے ذریعہ تعمیری کام کرائے جائیں گے ۔ وزیر موصوف نے بادامی گلد گلڈا اور کیرور میں 7جنوری کو بی پی ایل کاڈر میلہ منعقد کرنے کی ہدایت دی ۔ تاکہ مستحقین آسانی کے ساتھ بی پی ایل کارڈ حاصل کرسکیں۔ ضمیر احمد نے کہا کہ 2005کے دوران بادامی کی انجمن اسلام نے شادی محل اور شاپنگ کامپلکس کی تعمیر کیلئے وقف کونسل سے 45لاکھ روپیوں کاقرضہ حاصل کیا تھا ۔ اس قرضہ کی رقم وقت پرادا نہ کرنے کی وجہ سے سود کافی زیادہ ہوگیا ہے ۔ اور جو شادی محل یہاں تعمیر کیا گیا ہے وہ صرف 4سے5ہزارروپئے کرایہ پر چل رہا ہے ۔اسمبلی انتخابات کے دوران انہوں نے انجمن کے عہدیداروں اورمسلمانو ں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ مذکورہ قرضہ کی رقم کو معاف کرنے کیلئے حتی الامکان کوشش کریں گے۔
انہوں نے سود کی مکمل رقم تو معاف کرادی ہے ۔ اصل رقم اسی طرح باقی ہے۔ ضمیر احمدنے وعدہ کیا کہ وہ 10فروری سے قبل اس رقم کو بھی معاف کروانے کی کوشش کریں گے ۔ اگر ایسا نہ ہوپایا تواپنے صرف خاص سے قرضہ کی مکمل رقم ادا کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل اپنے دورہ کے دوران انہوں نے انجمن اسلام کی حصار بندی اور گیٹ کے لئے 2لاکھ روپئے کا عطیہ دیا تھا ۔ جس کو انجمن نے مکمل کرلیا ہے۔ جس کاآج افتتاح بھی عمل میں لایاگیا ۔ 2014 ء میں ہند ۔ پاک سرحدی علاقے میں فائرنگ سے شہید محمد رفیق نامی فوجی جوان کی اہلیہ کوثر جو بی اے ، بی ایڈ تعلیم یافتہ ہیں۔ اپنے شوہر کی موت کے بعد بے روز گار تھیں ۔
انہوں نے موقع پر ہی آؤٹر کنٹراکٹ کے تحت مینارٹی ڈپارٹمنٹ میں ملازمت دیتے ہوئے تقرری نامہ کی دستاویزات سدارامیا کے ہاتھوں شہید کی اہلیہ کو پیش کیں۔ انہوں نے اس بات کابھی وعدہ کیا کہ وہ اپنے اثر و رسوخ سے مرکزی حکومت سے سرکاری نوکری دلانے کی کوشش کریں گے ۔ اسی طرح نسرین نامی ایک اور لڑکی کو اقلیتی گرلس ہاسٹل بادامی میں ملازمت دی ۔ اس موقع پر انجمن اسلام کے عہدیداران کے علاوہ شکیل نواز ،وینکٹیش سمیت دیگر احباب شریک تھے۔