یوگیشور نے کانگریس کو خیر باد کہہ دیا ؛ ڈی کے شیوکمار پر الزامات کی بوچھاڑ، یوگیشور نے دئے بی جے پی میں شمولیت کے اشارے

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th October 2017, 10:31 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔14؍اکتوبر(عبدالحلیم منصور/ایس او  نیوز) پارٹیاں بدلنے کی اپنی دیرینہ عادت کو دہراتے ہوئے چن پٹن کے رکن اسمبلی سی پی یوگیشور نے آج ایک بار پھر کانگریس پارٹی کو خیر باد کہہ دیا۔ پچھلے اسمبلی انتخابات میں چن پٹن حلقہ سے سماج وادی پارٹی سے منتخب ہونے والے یوگیشور کانگریس کے اقتدار پر آنے کے بعد کانگریس پارٹی کے ساتھ آگئے۔ پچھلے ساڑھے چار سال کے دوران سدرامیا وزارت میں جگہ ملنے کی تمنا میں انتظار کرتے رہے۔ اب جبکہ انتخابات قریب ہیں تو انگور کھٹے کی مانند انہوں نے کانگریس پارٹی کو برابھلا کہہ کر اس پارٹی کو خیر باد کہہ دیا اور 22؍ اکتوبر کے بعد اپنا سیاسی فیصلہ واضح کرنے کا اعلان کیا۔ آج ایک اخبار ی کانفرنس کے دوران سی پی یوگیشور نے کانگریس کی بنیادی رکنیت اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی معاون رکنیت سے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار پر شدید نکتہ چینی کی اور کہاکہ ڈی کے برادران نے ان کے ساتھ کھلی ناانصافی کی ہے اور مرکزی حکومت سے بنگلور رورل کیلئے ملنے والے 180 کروڑ روپیوں کے ترقیاتی فنڈ میں انہیں کوئی حصہ نہیں دیا اور 130 کروڑ روپے محض اپنے حلقوں کیلئے استعمال کرلئے ۔ یوگیشور نے کہاکہ ڈی کے برادران کی ہراسانی سے تنگ آکر انہوں نے کانگریس کو خیر باد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کانگریس اعلیٰ کمان کو انتہائی کمزور قرار دیتے ہوئے یوگیشور نے کہاکہ دولت کے بل بوتے پر ڈی کے شیوکمار اس قدر مضبوط ہوگئے ہیں کہ اس ملک کا قانون بھی اب ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ وہ جسے چاہیں اسے سیاسی طور پر ختم کرسکتے ہیں۔انکم ٹیکس محکمہ کے چھاپے بھی ڈی کے شیوکمار کا کچھ بگاڑ نہیں پائے۔ اس کے بعد سے ڈی کے شیوکمار نے کانگریس کے اندر اور باہر اپنے حریفوں کو ہراساں کرنے کے سلسلے میں اور شدت اختیار کرلی ہے۔ آنے والے دنوں میں بی جے پی میں شمولیت کے واضح اشارے دیتے ہوئے یوگیشور نے کہاکہ 22؍ اکتوبر کے بعد وہ اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں وضاحت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی مستقبل کو مدنظر رکھ کر ہی وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...