بنگلورو۔23؍فروری(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے ریاستی بی جے پی صدی بی ایس یڈیورپا پر اپنی نکتہ چینی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اقتدار سنبھالتے ہی 24گھنٹوں میں انہیں جیل بھیجنے کا دعویٰ کرنے والے یڈیورپا نے اپنی آمرانہ ذہنیت کا کھلا ثبوت دیا ہے۔ رائچور میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ یڈیورپا نے اس طرح کا بیان دے کر ثابت کردیا ہے کہ وہ سب سے بڑے احمق ہیں۔ ملک میں قانون ، عدالت وغیرہ کا نظام موجود ہے، ان تمام مراحل کو طے کرنے کے بعد ہی یہ طے ہوگا کہ کس کو جیل جانا ہے اور کس کو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تمام الزامات کی جانچ کرلی جائے اور بعد میں یہ طے کیا جائے کہ کون جیل جائے گا۔اس سے پہلے ہی یڈیورپا اگر اقتدار سنبھالتے ہی 24 گھنٹوں میں مجھے جیل بھیجنے کا خواب دیکھتے ہیں تو وہ خواب خواب ہی رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ یڈیورپا کے خلاف 20 سے زائد مقدمے اب بھی تحقیقات کے مختلف مراحل میں ہیں ان الزامات کی وجہ سے وہ جیل کی ہوا کھاچکے ہیں۔اس کے باوجود بھی یڈیورپا کو اگر یہ علم نہیں ہے کہ جیل جانے سے پہلے کتنے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے تو یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یڈیورپا سب سے بڑے احمق ہیں۔یڈیورپا پہلے مجھ پر لگائے گئے الزامات عدالت میں ثابت کریں ۔ یڈیورپا کی گیڈر بھبکیوں سے کانگریسی ڈرنے والے نہیں ہیں۔ آنے والے وقت میں اس کا مناسب جواب دیاجائے گا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کی طرف سے لاگو کی گئی نوٹ بندی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بغیر کسی منصوبے کے راتوں رات نوٹ بندی لاگو کرکے وزیر اعظم مودی نے عوام کومشکلات میں ڈال دیاہے۔ نوٹ بندی کے ان اثرات سے لوگ ابھی سنبھلنے میں لگے ہوئے ہیں۔ خشک سالی سے بدحال کرناٹک کیلئے مرکزی امداد کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سدرامیا نے کہاکہ ریاست میں پندرہ تا بیس ہزار کروڑ روپیوں کا نقصان ہوا ہے، مرکزی حکومت سے 3782کروڑ روپیوں کی امداد کا تقاضہ کیا گیا تھا، ان میں سے صرف 1772 کروڑ روپیوں کی امداد جاری کرنے کا اعلان کیا گیاتھا، جس کو دیڑھ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن اب تک اس میں سے ایک پیسہ بھی جاری نہیں کیاگیا۔ گدگ ضلع کے کپت گڈا علاقہ کو محفوظ جنگلات قرار دینے کے متعلق ایک سوال پر سدرامیا نے کہاکہ اس سلسلے میں عوامی رائے ہی قطعی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ بنگلور میں منعقد وائلڈ لائف بورڈ کی میٹنگ میں انہیں اختیار دیا گیا ہے کہ اس سلسلے میں قطعی فیصلہ لیں ، آنے والے دنوں میں تمام زاویوں سے جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔