یڈیورپا اور ایشورپا کے درمیان اختلافات میں مزید شدت،مصالحت کرانے آر ایس ایس کی کوشش بسیار ، آج کی بیٹھک منسوخ
بنگلورو۔16؍جنوری(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی میں یڈیورپا اور ایشورپا کے مابین اختلافات کے سبب پیدا شدہ بحران کو سلجھانے کی کوشش بسیار کے بعد آر ایس ایس نے اس معاملے سے اپنا دامن جھاڑ لیا ہے۔ سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیوں سے دستبردار ہونے سے ایشورپا کے صاف انکار اور اگلے وزیر اعلیٰ کے طور پر یڈیورپا کی قیادت تسلیم کرنے سے معذرت کے بعد بی جے پی میں بحران نے مزید شدت اختیار کرلی ہے۔ دونوں قائیدین کے درمیان مصالحت کرانے کیلئے کل آر ایس ایس کی طرف سے ایک بیٹھک طلب کی گئی تھی ، لیکن دونوں کی طرف سے اپنی اپنی ضدپر قائم رہنے کے سبب آر ایس ایس نے اس مجوزہ بیٹھک کو منسوخ کردیا ہے۔ آر ایس ایس کی طرف سے بی جے پی کے سبھی قائدین کو اس بیٹھک میں شریک ہونے کی ہدایت دی گئی تھی، لیکن اچانک اس بیٹھک کو آج منسوخ کردیا گیا۔ بتایاجاتا ہے کہ آر ایس ایس نے ایشورپا کو یہ واضح طور پر پیغام دیاتھاکہ مصالحت کے بعد وہ سنگولی راینا برگیڈ کے نام سے ذات پات کے نام پر جلسے جلوس کا اہتمام کرنا بند کردیں گے۔ جسے ایشورپا نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ بتایاجاتاہے کہ آر ایس ایس لیڈران نے ایشورپا کو یہ واضح کیا ہے کہ وہ سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیاں بند کردیں۔ جسے ایشورپا نے ماننے سے صاف انکار کردیا، جس کے سبب آر ایس ایس نے اس میٹنگ کو منسوخ کردیا ہے۔ ایشورپا کو یہ خدشہ تھا کہ بیٹھک اگر ہوگی تو انہیں یہی ہدایت دی جائے گی کہ وہ سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیاں ختم کردیں جو ایشورپا کو قطعاً منظور نہیں۔ آر ایس ایس کے ایک لیڈر نے ایشورپا سے یہاں تک گذارش کی تھی کہ فی الوقت وہ اپنی اس برگیڈ کی سرگرمیوں کو ملتوی کردیں، لیکن اس پر بھی ایشورپا راضی نہیں ہوئے، جس کے سبب یڈیورپا اور ایشورپا کے درمیان اختلافات نے مزید شدت اختیار کرلی۔ بتایاجاتاہے کہ ایشورپا آر ایس ایس قیادت سے اس بات پر ناراض ہیں کہ اس نے بھی یڈیورپا کی ہدایت کے مطابق موقف اپنایا ہے۔ ایشورپا کا کہنا ہے کہ پارٹی کی بھلائی کیلئے انہوں نے سنگولی راینا برگیڈ کا قیام کیا ہے ، اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں توقع تھی کہ آرایس ایس کی طرف سے کوئی درمیانی راستہ نکالا جائے گا، لیکن برگیڈ کی سرگرمیاں بند کرنے کی ہدایت دینے سنگھ پریوار کی تیاری نے ایشورپا کی توقعات پر پانی پھیر دیا۔ اس کے ساتھ ہی یہی اندیشے ظاہر کئے جارہے ہیں کہ بی جے پی میں پھوٹ پڑنے والی بغاوت آنے والے دنوں میں مزید شدت اختیار کرسکتی ہے۔