گجرات کیس:مودی اور امت شاہ کو بہار میں انتخابی مہم نہیں کرنے دیں گے: کانگریس
نئی دہلی18اکتوبر (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) گجرات معاملے کو لے کر بہار کی سیاسی فضا گرمائی ہوئی ہے۔ جہاں ایک طرف بی جے پی، کانگریس پر بہار کے لوگوں کے خلاف ہوئے تشدد کے لئے ذمہ دار بتا رہی ہے، وہیں اب کانگریس نے اپنے تیور تیکھے کر دیئے ہیں۔ بدھ کو کانگریس نے کہا کہ وہ پی ایم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بہار میں انتخابی مہم نہیں کرنے دے گی۔ کانگریس نے کہا کہ وہ مودی اور امت شاہ کو سیاہ پرچم دکھائے گی۔ دی ٹیلیگراف کے مطابق پارٹی نے الزام لگایا کہ مودی اور شاہ نے بہار کے لوگوں کے خلاف ہو رہے تشدد کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کیا۔کانگریس کے سینئر لیڈر اکھلیش پرساد سنگھ نے کہا کہ اگر وہ بہار آتے ہیں تو ہم مودی اور امت شاہ کو سیاہ پرچم دکھائیں گے اور انہیں بہار کے لوگوں کے خلاف ہوئے تشدد کے باعث انتخابی مہم بھی نہیں کرنے دیں گے۔ مرکزی اور ریاستی دونوں میں بی جے پی کی حکومت ہے اور انہوں نے اسے روکنے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ اکھلیش پرساد سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہار کے پہلے وزیر اعلی مسٹر کرشن سنگھ کی جینتی کو لے کر آئندہ 21 اکتوبر کو پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس پروگرام میں تیجسوی پرساد یادو اور جتن رام مانجھی، کانگریس کے بہار امور کے انچارج شکتی سنگھ گوہل، سینئر لیڈر میرا کمار، شکیل احمد اور کئی لوگ شامل ہوں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا الپیش ٹھا کر بھی اس میں شامل ہوں گے، انہوں نے بتایا کہ انہیں دعوت نہیں دی گئی ہے ۔ غور طلب ہے کہ بی جے پی مسلسل یہ الزام لگا رہی ہے کہ گجرات میں بہار کے لوگوں کے خلاف تشدد کے پیچھے الپیش ٹھاکر کا ہاتھ ہے۔وہیں بہار کانگریس کے صدر مدن موہن جھا نے کہا کہ الپیش ٹھا کر پہلے شخص تھے جنہوں نے بہار کے لوگوں کے خلاف ہوئے تشدد معاملے کی جانچ کی اور قصورواروں کے خلاف سزا کا مطالبہ کیا ۔ بی جے پی ان پر جھوٹے الزام لگا رہی ہے، بغیر تحقیقات کے انہیں مجرم قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ۔