وقف بورڈ الیکشن کی کارروائی عنقریب شروع ہوگی: زیڈ ضمیراحمدخان
محکمہ اقلیتی بہبود کے افسروں کے ساتھ جائزاتی اجلاس ۔افزودحج کوٹہ حاصل کرنے کا عزم
بنگلورو،19؍جون(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے خوراک وشہری رسدات امور اقلیت، اوقاف اور حج بی زیڈ ضمیراحمدخان نے آج وکاس سودھا میں محکمہ اقلیتی بہبود ،حج اور اوقاف کے تمام سینئر افسروں کا اجلاس طلب کرکے ان محکموں کا جائزہ لیا۔ کرناٹکا مائنارٹی ڈائرکٹوریٹ کے ڈائرکٹر اکرم پاشاہ آئی اے ایس نے محکمہ اقلیتی بہبود اور اوقاف کے ماتحت آنے والے تمام شعبوں سے متعلق وزیر موصوف کو تفصیلات فراہم کیں ۔ پچھلے پانچ سالوں میں ریاستی بجٹ میں حکومت نے اقلیتوں کو کتنا فنڈ فراہم کیا اورمختلف فلاحی اسکیموں پر خرچ کئے گئے فنڈ کی تفصیل بھی وزیر موصوف کو فراہم کی گئی۔ اس موقع پر ضمیراحمد نے افسروں کو بتایا ، وزیر اعلیٰ کمارسوامی مکمل نیاریاستی بجٹ پیش کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔محکمہ اقلیتی بہبود اور اوقاف کے بجٹ میں اضافہ کروانے کی وہ کوشش کریں گے ۔ افسروں کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ مجھے ایک وزیر نہیں بلکہ اپنے کنبہ کا ایک فرد سمجھیں ۔ ہم تمام کو ملک، قوم وملت کی فلاح وبہبودی کیلئے کام کرنا ہے ۔ آپ کے مشوروں سے ہی میں کام کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ کرناٹکا مائنارٹی ڈیولپمنٹ کارپوریشن اقلیتوں کے لئے ایک اہم ادارہ ہے ۔ لیکن اب بھی اس ادارہ میں دلالوں کا اثرورسوخ چلتا ہے اس کو ختم کرنے کیلئے وہ مناسب اقدامات کریں گے ۔ اور مائنارٹی ڈائرکٹوریٹ کی طرح تمام اسکیموں کو آن لائن کرنے کی انہوں نے وکالت کی۔ اس جائزاتی اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں محکمہ اقلیتی بہبود، حج واوقاف کے سکریٹری محمد محسن آئی اے ایس کے ایم ڈی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر اصلاح الدین کے اے ایس وقف بورڈ کے سی ای او ذوالفقار علی اور دیگر شامل ہیں ۔ اس جائزاتی اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ کرناٹک اسٹیٹ وقف بورڈ کے لئے انتخابات کروانے کے سلسلہ میں فوری کارروائی کرنے انہوں نے متعلقہ افسروں کو ہدایت دی ہے ۔ انہیں اس کا علم ہے کہ وقف بورڈ کے انتخابات ایک عرصہ سے التواء میں پڑے ہیں۔ضمیر احمد خان نے بتایا کہ انہوں نے وقف افسران کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وقف کی اُن جائیدادوں کی نشاندہی کریں جن کو ڈیولپ کرکے آمدنی کے ذرائع بڑھا کر اس کی آمدنی سے مسلم قوم کی بچو ں کی تعلیم پر خرچ کیا جاسکے۔ ضمیر احمد خان نے بتایا کہ اوقاف کی بڑی بڑی جائیدادیں ہیں جن کو ترقی دی گئی تو قوم خود کفیل بن سکتی ہے اور حکومت سے مانگنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ اوقافی جائیدادوں پرقبضہ جات ہوئے ہیں ان قبضہ جات کوہٹانے کے لئے وقف کے نئے قانون کا سہارا لیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انور مانپاڈی کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگرالزامات صحیح ہیں تو کاروائی بھی کی جائے گی۔ وزارت حج سے متعلق جناب ضمیر احمد خان نے بتایا کہ اس سال حج کے لئے18ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ کرناٹک کے لئے صرف 6624کا کوٹہ منظور ہواہے جو قراء اندازی کے ذریعہ منتخب کیا جاتا ہے ۔تقریباً گیارہ ہزار درخواستیں ویٹنگ لسٹ میں ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اڈیشنل کوٹہ حاصل کرنے کے لئے وہ عنقریب دہلی جاکر مرکزی وزیر جناب عباس نقوی سے ملاقات کریں گے کم از کم 2000کا اڈیشنل کوٹہ منظور کرانے کی کوشش کریں گے۔ جناب ضمیر احمد خان نے بتایا کہ حج بھون جو کروڑوں روپئے کی لاگت سے تعمیر ہوا ہے اس کا استعمال حج کے ایام میں صرف ایک مہینہ ہوتا ہے بقیہ گیارہ مہینے اس کو بیکار رکھنے کی بجائے اس کے استعمال کے لئے دیگر طریقے تلاش کئے جارہے ہیں۔انہو ں نے بتایا کہ عازمین حج بنگلور کے علاوہ حیدرآباد اور منگلور سے بھی پرواز کرتے ہیں۔ان کی سہولت کے لئے گلبرگہ او رمنگلور میں بھی چھوٹے حج بھون تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے بہت جلد اس پر کاروائی ہوگی۔